- تاریخ: 06 نومبر 2009
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
ہمارے گاؤں کی مسجد کے امام کے ساتھ ایک شخص نے جھگڑا کیا اور حالت غضب میں اس نے طلاق ڈالدی اس طور پر کہ "میں نے تجھے مسجد میں داخل ہونے دیا تو میری بیوی کو تین طلاق” اور اس یمین کے بعد امام صاحب نے مسلسل مسجد میں نماز پڑھائی بعد میں دوسرے مولانا صاحب نے یہ حیلہ کیا کہ یہ یمین فور ہے اس صورت میں ایک دفعہ اگر اس شخص نے امام کو مسجد کے دروازے سے روکا داخل ہونے نہیں دیا تو اس کی طلاق واقع نہیں ہوگی۔
اب غور طلب مسئلہ یہ ہے کہ یمین فور میں (یعنی مذکورہ بالا صورت میں ) پہلی مرتبہ روکنے سے اس کی طلاق واقع نہیں ہوگی یا یمین فور امتداد زمانہ کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مثلا پہلے تو حالف نے نہیں روکا تین چار مہینے بعد اس نے ایک دفعہ روکا۔ شفقت فرماکر میرا مسئلہ حل فرمائیں ، دارین میں آپ کے لیے خیروعافیت نصیب ہو۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں جب جھگڑے کے بعد پہلی مرتبہ مسجد میں داخل ہوا اور مذکورشخص نے اس کو نہیں روکا تو مذکور شخص کی بیوی پر تینوں طلاقیں ہوگئیں۔ یمین فورکا حاصل بھی یہی ہے جو ہم نے ذکر کیا ۔ اس میں یہ امتداد نہیں ہوتا کہ پہلی دفعہ چھوڑدے اور بعد میں روکے ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved