• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں تیکو چھڑینداں، چھڑینداں (میں تجھے چھوڑتا ہوں، چھوڑتا ہوں)

استفتاء

*** کی بہن کی شادی *** سے، اور ابراہیم کی بہن کی شادی طاہر سے ہوئی یعنی وٹا سٹا ہوا تھا پھر *** نے تقریباً تین سال پہلے *** کی بہن کو تین طلاق دے کر فارغ کر دیا ۔جس کے بعد *** پر اس کے گھر والوں کی طرف سے پریشر ڈالا گیا کہ تم بھی ابراہیم کی بہن کو طلاق دو۔ پھر *** کے والدین نے اس کی اہلیہ کو گھر سے نکال دیا لیکن *** نے تقریباً دو سال تک اپنی بیوی سے تعلق قائم رکھا اور طلاق نہیں دی لیکن گھر والوں کے زور دینے کی وجہ سے *** نے ایک مرتبہ فون پر اپنی بیوی سے بات کرتے ہوئے یہ الفاظ دو مرتبہ کہے ’’میں تیکو چھڑینداں، چھڑینداں‘‘ (میں تجھے چھوڑتا ہوں، چھوڑتا ہوں)۔ لیکن اب *** اور اس کی اہلیہ دونوں ساتھ رہنے کے لیے راضی ہیں۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ صورت میں *** کی بیوی کو کتنی طلاق وئی اور کیا اب دوبارہ ساتھ رہنے کی گنجائش ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دو طلاقیں واقع ہو گئی ہیں۔ عدت ختم ہونے سے قبل رجوع ہو سکتا ہے۔ اور اگر رجوع سے پہلے عدت ختم ہو جائے تو دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہے گا۔

في الدر المختار (4/ 528):

الصريح يلحق الصريح و يلحق البائن بشرط العدة. قال ابن عابدين تحت قوله: (الصريح يلحق الصريح) كما لو قال لها: أنت طالق ثم قال أنت طالق أو طلقها على مال وقع الثاني.

………………………………….. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved