- فتوی نمبر: 22-247
- تاریخ: 02 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > اسلامی عقائد
استفتاء
اسراء کے موقع پر نبی محمد ﷺ نےجب بیت المقدس میں انبیاء علیھم السلام کی امامت کروائی تو اس وقت انبیاء علیھم السلام کا جسد حقیقی تھا یا مثالی (یعنی روح)؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
معراج کے موقع پر جب حضور ﷺ نے انبیاء کی امامت کروائی تو اس وقت انبیاء کا جسم حقیقی تھا یا مثالی تھا یا ارواح تھیں اس میں علماء کا اختلاف ہے۔اور تينوں كا ہونا ممکن ہے۔
نوٹ: روح الگ چیز ہے اور جسد مثالی الگ چیز ہے۔
روح المعانی ،سورۃ بنی اسرائیل 1:17 (طبع:دار احیاء التراث العربی، جلد نمبر 15 صفحہ نمبر 12 )ميں ہے:
"وهل صلى بأرواحهم خاصة أو بها مع الأجساد فيه خلاف”
فتح الباری،کتاب مناقب الانصار، باب المعراج ،حديث نمبر 3888(طبع:دار المعرفۃ بیروت،جلد نمبر 7 صفحہ نمبر 209) میں ہے:
"واما الذين صلوا معه في بيت المقدس فيحتمل الارواح خاصة ويحتمل الاجساد بأرواحها”
نشر الطیب ، فصل نمبر ۱۲: معراج شریف کے واقعات،گیارھواں واقعہ (طبع: مشتاق بک کارنر، صفحہ نمبر 61) میں ہے:
"ف:آپ ﷺ حضرت آدم علیہ السلام سے تمام انبیاء کرام علیہم السلام کے ساتھ پہلے بھی مل چکے تھے۔ اسی طرح باقی آسمانوں پر جودیگر انبیاء علیہم السلام کو دیکھا تو یہ سوال ذہن میں آسکتا ہے کہ آپﷺ ان انبیاء کرام کے ساتھ بیت المقدس میں بھی ملے اور آسمانوں پر بھی ملے اور سب کو اپنی اپنی قبروں میں بھی دیکھا، یہ کیسے ہوسکتا ہے ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ انبیاء کرام قبر میں تو اصلی جسم کے ساتھ تشریف رکھتے ہیں اور دوسرے مقامات پرجسم مثالی کے ساتھ تشریف رکھتے ہیں اور یہ جسم مثالی کئی بھی ہو سکتے ہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک ہی وقت میں روح کا سب کے ساتھ تعلق بھی ہو۔ لیکن یہ کام انبیاء کرام علیہم السلام کے اختیار سے نہیں بلکہ صرف اللہ تعالیٰ کی قدرت اور ارادے سے ہو سکتاہے اور ظاہراً یہ جسم مثالی جو دونوں جگہ نظر آیا الگ الگ شکل رکھتا تھا۔ اسی لیے باوجود بیت المقدس میں ملاقات ہونے کے آپﷺ نے انہیں آسمان میں نہیں پہچانا، البتہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام چونکہ آسمان پر جسم حقیقی کے ساتھ ہیں، اس لیے ان کو وہاں دیکھنا جسم حقیقی کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ لیکن انہیں بیت المقدس میں جسم حقیقی کے ساتھ نہیں بلکہ جسم مثالی کے ساتھ دیکھا تھااور روح کا جسم مثالی کے ساتھ تعلق موت سے پہلے بھی خلاف عادت ممکن ہے۔ اوراگرچہ یہ بھی ممکن ہے کہ بیت المقدس میں جسم حقیقی کے ساتھ ہوں کہ آسمان سے وہاں آ گئے ہوں یا دونوں جگہ جسم حقیقی کے ساتھ ہوں کہ پہلے آسمان سے بیت المقدس آئے ہوں پھر یہاں سے وہاں پہنچ گئے ہوں۔ واللہ اعلم”
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved