- فتوی نمبر: 13-36
- تاریخ: 06 مئی 2018
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اگر منت مانی جائے کہ عمرہ ادا کرونگا 2018میں ۔اب بیوی دوسرے ملک میں ہے وہ پڑھائی کی وجہ سے ان دنوں میں نہیں آسکتی جب میں جاسکتا ہوں اور اکیلے مجھے حکومت جانے نہیں دے گی تو مجھے کیا کرنا چاہیے ؟کیا عمرے کے برابر رقم غریبوں کو دی جاسکتی ہے ؟یا جب بھی بیوی آئے تو جایا جاسکتا ہے 2018کے بعد؟
وضاحت مطلوب:
منت کے پورے الفاظ کیا تھے؟
جواب وضاحت:
بیوی سے وعدہ کیا تھا کہ 2018میں عمرے کے لیے جائیں گے بس یہ الفاظ ادا کیے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت منت کی نہیں ہے ۔لہذا جب سہولت ہو عمرہ کرسکتے ہیں
© Copyright 2024, All Rights Reserved