- فتوی نمبر: 22-387
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > منتقل شدہ فی عقائد و نظریات
استفتاء
(1)مرادیں غریبوں کی بر لانے والا،(2) سارے نبی تیرے در کےسوالی،
کیا یہ شرکیہ جملے ہیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ جملوں میں چونکہ تاویل ممکن ہے اس لیے ان جملوں کو شرکیہ جملے نہیں کہہ سکتے،تاہم یہ جملے موہم شرک (شرک کا وہم پیدا کرنے والے ہیں ) اس لیے استعمال کرنے سے احتیاط کرنی چاہیے۔
(1)پہلے مصرعے کا مطلب ہے ”غریبوں کی مرادیں پوری کرنے والا“چونکہ آپ ﷺ کے صفاتی ناموں میں سے ناصر اور قاسم بھی ہیں ،آپ ﷺ مالی مدد کر کے غریبوں کی مرادیں پوری کرتے تھے ۔
(2) دوسرے مصرعے میں یہ تاویل ممکن ہے کہ سارے انبیاء کوکمالات نبوت آپﷺ کے طفیل سے ملے ہیں۔
معجم الطبراني الكبير (5/ 228)میں ہے:
معاوية بن أبي سفيان يقول سمعت رسول الله ﷺ يقول إنما أنا قاسم ويعطي الله.
فتاوی محمودیہ (1/412) میں ہے:
سوال:-انبیاء علیہم السلام کی نبوت بالذات ہے یابالعرض اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کو نبوت حضورﷺکے واسطے سے عطافرمائی ہے یابغیر واسطے کے؟الجواب حامداً ومصلیاً
جواب:-حدیث” إنما أنا قاسم ويعطی الله “نیز دیگر نصوص سے بعض عرفاء نے استدلال کرتے ہوئے اس بات کی تصریح کی ہے کہ جملہ معارف ونعماء الہٰیہ نبوت وغیرہ حضرت نبی اکرم ﷺکواللہ پاک نے ابتداء ً عطافرمائی ہیں۔ پھرآپ کے ذریعہ حسب ہدایت دوسروں کو تقسیم کی گئی ہیں۔ اصل مہبط ومخزن ذات اقدس ﷺہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved