• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مستقبل کے صیغے سے طلاق

  • فتوی نمبر: 1-145
  • تاریخ: 23 دسمبر 2006

استفتاء

صورت مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو یہ کہا کہ ” اگر تو فلاں کام کرے گی تو میں تجھے قبول نہیں کروں گا” پھر اس عورت نے وہ کام کر لیا تو اب علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اس لیے کہ یہ لفظ مستقبل کا ہے اور مستقبل کے لفظ سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔

بخلاف قوله كنم لأنه استقبال فلم يكن تحقيقاً بالتشكيك. ( عالمگیری: 1/ 384 ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved