• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

موذی جانور کی وجہ سے قبلے رخ سے ہٹ کر نمازپڑھنا

  • فتوی نمبر: 15-43
  • تاریخ: 24 جولائی 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اس مسئلہ کی وضاحت کردیں کسی سےسنا ہے کہ اگر کسی طرف سے موذی جانور جیسے سانپ وغیرہ کے آنے کا خطرہ ہو(گھر ہو یا صحرا)تو نماز قبلہ سے ہٹ کراس طرف منہ کرکے پڑھ سکتے ہیں۔اس کی کیا حقیقت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر کسی دشمن کا خوف ہوخواہ وہ دشمن انسان ہو یا کوئی درندہ جانور یا کوئی اژدھا وغیرہ تو ایسی صورت میں قبلہ سے ہٹ کر اس طرف منہ کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں۔

فی مراقی الفلاح:554

باب صلاۃ الخوف ای صلاته بالصفة الاتیة (جائزة بحضورعدو)لوجود المبیح وان لم یشتد الخوف(وبخوف غرق )من سیل

فی حاشیته:اشاربه الی انه لافرق بینه ای الآدمی وغیره کسبع وحیة عظیمة ولافرق بینمااذا کان العدو بازاء القبلة اولا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved