- فتوی نمبر: 16-172
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > متفرقات حدیث
استفتاء
ناخن جنتی لباس ہے ؟یعنی حضرت آدم علیہ السلام سے جب جنتی لباس اتارا گیا تو ناخن ان کے جسم پر چھوڑ دیا گیا ؟ کیا یہ بات روایات سے ثابت ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
’’ناخن جنتی لباس ہے…الخ‘‘یہ بات کسی مرفوع حدیث سے تو ثابت نہیں البتہ بعض موقوف اورمقطوع روایات میں اس کاتذکرہ ملتا ہے۔
چنانچہ تفسیر خازن باب التأويل في معاني التنزيل 2/189 میں ہے:
وقال قتاده: كان لباس آدم في الجنة ظفرا كله فلما وقع في الذنب قشط عنه
ترجمہ: حضرت قتادہؒ فرماتے ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام کا لباس جنت میں تمام کا تمام ناخن تھا جب ان سے خطا ہوئی تووہ اتار دیا گیا
الدر المنثور فى التفسير الماثور 3/139 میں ہے:
واخرج عبد بن حميد وابن المنذر وابن أبى حاتم و ابو الشيخ عن ابن عباس قال كان لباس آدم الظفر بمنزلة الريش على الطيرة فلما عصى سقط عنه لباسه وتركت الاظفار زينة ومنافع
ترجمہ:امام عبد بن حمید ،ابن منذر ،ابن ابی حاتم اور ابو شیخ نےحضرت ابن عباسؓ سے روایت کیا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کا لباس ناخن کا تھا جیسے پرندے پر اسکے پر بمنزلہ لباس کے ہوتے ہیں جب ان سے لغزش ہوئی تو ان کا لباس ان سے اتر گیا اور زینت اور کئی دوسرے منافع کے لیے ناخنوں کو باقی چھوڑ دیا گیا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved