- فتوی نمبر: 32-02
- تاریخ: 22 مارچ 2025
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
نماز چهوڑنے والے كے بارے ميں قتل كرنے کا حکم کسی حدیث میں ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نماز چھوڑنے والے کے بارے میں قتل کرنے کا حکم مندرجہ ذیل حدیث میں ہے۔
مسند ابی یعلیٰ (496) میں ہے:
عن ابن عباس – قال حماد: ولا أعلمه إلا قد رفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم قال: “عرى الإسلام وقواعد الدين ثلاثة عليهن أسس الإسلام، من ترك منهن واحدة فهو بها كافر حلال الدم: شهادة أن لا إله إلا الله، والصلاة المكتوبة، وصوم رمضان”
ترجمہ:اسلام کا کڑا اور دین کے قواعد تین ہیں جن پر اسلام کی بنیاد ہے ۔جو شخص ان میں سے کسی ایک کو چھوڑے گا پس وہ کافر حلال الدم ہے۔ (وہ تین چیزیں یہ ہیں) لا إله إلا الله کی گواہی دینا اور فرض نماز اور رمضان کا روزہ۔
تاہم دیگر احادیث کے پیش نظر یہ حکم اس شخص سے متعلق ہے جو نماز چھوڑنے کو جا ئز اور حلال سمجھے باقی جو شخص نماز چھوڑنے کو حلال اور جائز تو نہ سمجھے لیکن لاپرواہی یا سستی کی وجہ سے نماز نہ پڑھے وہ اگرچہ سخت گناہ گار ہے تاہم اسے قتل کرنا جائز نہیں کیونکہ متعدد احادیث میں حضور ﷺ کا یہ ارشاد گرامی مذکور ہے کہ تین وجوہات کے علاوہ کسی مسلمان کو قتل کرنا جائز نہیں۔ (1)یہ کہ اسے قصاص میں قتل کیا جائے۔(2) یہ کہ اسے زنا کے نتیجے میں رجم کیا جائے۔(3) یہ کہ وہ مرتد ہوجائے جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیث میں ہے:
عن عبد الله قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يحل دم امرئ مسلم، يشهد أن لا إله إلا الله وأني رسول الله، إلا بإحدى ثلاث: النفس بالنفس، والثيب الزاني، والمفارق لدينه التارك الجماعة.[صحيح بخاري،4/3018]
ترجمہ:آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کسی مسلمان کا خون حلال نہیں جو اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں (محمدﷺ) اللہ کا رسول ہوں، سوائے تین صورتوں کے:قصاص میں قتل کیا جائے، شادی شدہ زانی اور جو مرتد ہوجائے۔
فیض القدیر (4/311) میں ہے:
(عرى الإسلام وقواعد الدين ثلاثة عليهن أسس الإسلام من ترك واحدة منهن فهو بها كافر حلال الدم شهادة أن لا إله إلا الله)…………. (والصلاة المكتوبة) أي الصلوات الخمس المفروضة (وصوم رمضان) وهذا بالنسبة للشهادة على بابه وأما بالنسبة للصلاة والصوم فهو من قبيل الزجر والتهويل أو الحمل على مستحل الترك
حاصل ترجمہ: مذکورہ حدیث میں نماز چھوڑنے والے کو قتل کرنے کی جو بات ہے اس سے مراد وہ شخص ہے جو نماز چھوڑنے کو جائز سمجھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved