• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نماز میں التحیات پڑھنے کیو جہ اوراس سے متعلق ایک واقعہ کی تحقیق

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب! واٹس ایپ پر درج ذیل پیغام چل رہا ہے،اس کی تحقیق مطلوب ہے کہ کیا یہ واقعہ ٹھیک ہے؟

کیا آپ التحیات کا پس منظر جانتے ہیں کہ ہم کیوں نماز میں اسے پڑھتے ہیں؟ التحیات ایک بہت اہم دعا ہے جسے ہم اپنی روز کی نماز میں دہر اتے ہیں۔ جب مجھے اس کی اہمیت معلوم ہوئی تو میرا دل پگھل گیا۔

درحقیقت التحیات اس مکالمے کا ایک حصہ ہے جو دوران معراج اللہ رب العزت اور اس کے محبوب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مابین ہوا۔ جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ ربّ العزّت سے ملے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے السلام علیکم نہیں کہا، کوئی اس ذات  کو کیسے سلام کہے جو بذات خود پیکر سلام ہے؟ ہم اسے سلام نہیں کر سکتے ،کیونکہ ساری سلامتیوں کا خالق وہ خود ہے ،لہذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرض کیا

التحيات لله والصلوات و الطيبات (ترجمہ :تمام زبان کی بدنی اور مالی عبادات اللہ کے لئے ہیں )

السلام علیک ايها النبي ورحمه الله وبركاته(اے اللہ کے نبی آپ پر اللہ کا سلام اور برکتیں ہوں)اس کے جواب میں رسول اللہﷺ نے فرمایا:

السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين(سلام ہو ہم پر اور اللہ کے صالح بندوں پر)

نوٹ:آپﷺ نے ہمیں بھی اس جواب میں شامل کیا (اور اللہ کے صالح بندوں پر)اللہ عزوجل اور اس کے حبیب ﷺ کے مابین یہ مکالمہ سن کرفرشتوں نے کہا:

 اشهد ان لا اله الا الله وحدہ لاشریک له واشهد ان محمدا عبده ورسوله

میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے پیغمبر ہیں۔ سبحان اللہ

بحوالہ (بخاری ومسلم) مظاہر حق جدید, شرح مشکوۃ شریف, باب: تشہد کا بیان، صفحہ 588 تا 593

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ واقعہ ہمیں تلاش کے باوجود حدیث کی کسی کتاب میں تو نہیں ملا البتہ فقہ اور شروح حدیث  کی بعض کتابوں میں اس

واقعہ کا ذکر ملتا ہے ،لیکن انہوں نے بھی اس کی کوئی سند ذکر نہیں کی۔

العرف الشذي للكشميري (1/ 319)

و ( الصلوات ) أي الفعلية . ( الطيبات ) أي المالية ، وذكر بعض الأحناف قال رسول الله – صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – في ليلة الإسراء : التحيات لله إلخ ، قال الله تعالى : السلام عليك أيها النبي إلخ ، قال رسول الله – صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – : السلام علينا وعلى عباد الله ، إلخ ، ولكني لم أجد سند هذه الرواية

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved