• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نقشبندیہ اویسہ کے ذکرکاطریقہ کارکاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

نقشبندیہ اویسیہ کے ذکر کا طریقہ کار ذکربالخفی اور سر کو حرکت دینا وغیرہ امور کے متعلق شرعا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

صوفیاء کے ہاں مختلف روحانی امراض کے علاج یا مختلف مطلوب کیفیات کو پیدا کرنے کے لیے اشغال و اوراد کے خاص طریقے ایجاد کیے گئے ہیں، یہ طریقے فی نفسہ جائز ہیں، بشرطیکہ ان کو سنت یا شرعا مستحب و مطلوب نہ سمجھا جائے ۔

جس سلسلے کے طریقہ ذکر کے بارے میں سوال کیا گیا ہے اصولی طور پر تو اس کا جواب وہی ہے جو دیگر سلاسل کے اشغار و اوراد کے بارے میں ہے ،البتہ اس سلسلے کے متعلق ایک بات قابل لحاظ ہے کہ یہ سلسلہ دیگرمعروف سلاسل کی طرح مشائخ  سے متصل چلنے والا سلسلہ نہیں ہے، بلکہ اس میں بجائے ظاہری اتصال کے غائبانہ کسی روح سے استفادہ کا دعویٰ کیا گیا ہے،یہی وجہ ہے کہ مذکورہ سلسلے کے واسطے بہت کم ہیں ،اس لیے یہ سلسلہ قابل اعتماد نہیں ہے۔

چنانچہ ملفوظات حکیم الامتؒ میں ہے(بتغییر یسیر):

نسبت اویسیہ  ہوتی تو ہے لیکن میرے نزدیک کافی نہیں ۔ ایسے شخص سے غلطیاں واقع ہوسکتی ہیں ۔ کیونکہ یہ تو ہوہی نہیں سکتا کہ ہر جزئی کی تحقیق حضور (یا کسی روح)سے کرسکے ۔ اور اگر ہو بھی تو کشف کے غلط ہونے کااحتمال ہے ۔ محض روحانی طور پر فیض ہونے سے نسبت میں تو قوت ہوجاتی ہے لیکن حقیقت طریق معلوم نہیں ہوسکتی ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الی ۔۔۔۔۔۔ایسا شخص ٹھوکر کھائے گا تو کوئی سنبھالنے والا نہیں ہوگا ۔ اندھے صاحب بلا سہارا چلنے کےلاکھ مشاق ہوں  لیکن اگر کوئی کھائی سامنے آگئی تو کھائی صاحب پھر کھاہی جائیں گے ۔ بزرگوں نے یوں کہا ہے کہ ،، گربہ زندہ بہ از شیر مردہ ۔ ،،زندہ بلی مردہ شیر سے بہتر ہے، یہ ایک موٹی بات ہے کہ اس طریق میں سخت ضرورت تعلیم ہوتی ہے اور عادۃ تعلیم فوت شدہ لوگوں سے نہیں ہوسکتی گو وہ برزخ میں احیاء سے بڑھ کر متصف بالحیوۃ ہوں ۔ ہاں تقویت نسبت ہوسکتی ہے لیکن نری تقویت نسبت سے  کیا ہوتا ہے ۔ کوئی ہزار پہلوانی کا زور رکھتا ہو لیکن داؤنہ جانتا ہو تو وہ کچھ بھی نہیں ۔ داؤ جاننے والا ایک بچہ اس کو چت کردیگا ۔ نری تقویت سے کیا ہوتا ہے صنعت (فنی مہارت)بھی تو چاہیے ۔ روایت (یعنی زندہ بزرگوں سے متصل طریقے سے نسلا بعد نسل استفادے)کا سلسلہ آخر عبث تھوڑا ہی ہے ۔ مرغی بے مرغ کے بھی انڈے دیتی ہے لیکن خالی  انڈے سے بچے نہیں نکلتے ۔ گو خود کچھ ہو بھی جائے  لیکن ایسے شخص کو اگر کوئی عقدہ پیش آئے تو وہ کسی سے پوچھے گا بھی نہیں ۔ کیونکہ لوگوں کے نزدیک اس کی نسبت اویسیہ قطع ہوجائے گی اس کو سبکی ہونے کا خیال ہوگا(اور نتیجتا نہ صرف یہ کہ خود گمراہ ہو گا بلکہ دوسروں کو بھی گمراہ کرے گا)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved