• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نشہ کی حالت میں طلاق

استفتاء

میں مسماة****دختر *** کی شادی****ولد **** سے ہوئی تھی۔ ہماری چند روز سے ناراضگی چل رہی تھی۔ لیکن میں اپنے سسرال میں ہی تھی۔ ایک روز میرا شوہر شراب پی کر آیا اور خوب گالی گلوچ شروع کردی۔ لڑائی اتنی بڑھ گئی کہ میری نند نے مجھے میرے کمرے میں بند کر دیا۔ اور  دونوں دروازے اندر سے بند کر دیے تاکہ وہ نشہ میں مجھے مارنے نہ لگے۔ وہ اس وقت نشے میں اندھا ہوا تھا۔ کبھی وہ ایک دروازہ پیٹتا تھا اور کبھی دوسرا کہ میری نند دروازہ کھولے اور وہ مجھے مار سکے اور وہ کہہ رہا تھا باہر نکالو اسے میں اسے بالوں سے گھسیٹ کر باہر پھینک کر آنا ہے اور بے انتہا گندی گالیاں نکال رہاتھا۔ پھر اس نے آواز بلند کیا ” میں نے اسے طلاق دی”۔ پھر وہ گالیاں اور لڑائی کرنے لگا۔ پھر میرے کانوں تک طلاق کا لفظ آیا۔ پھر اس نے گالیاں نکالیں۔ اسی وقت مجھے تین بار اس نے طلاق کا لفظ استعمال کیا۔ اس وقت مجھے میرے جیٹ کی آوازیں آئیں وہ اسے سمجھا رہا تھا لیکن وہ تو ہوش میں نہیں تھا۔ بس یہی کہہ رہا تھا میں نے اسے رکھنا ہی نہیں۔ باہر نکالو اسے درواہ کھولو۔ پھر میری نند نے دروازہ کھول دیا۔ پھر اس کا بڑا بھائی آیا اور اس کے سامنے اس نے مجھے تین بار کہا ” میں نے اسے فارغ کیا، میں نے اسے فارغ کیا، میں نے اسے فارغ کیا”۔ پھر اس نے مجھے کہا ” اگر تو تم شریف عورت ہو تو اس گھر سے چلی جاؤ” اور میں صبح اپنی امی کی طرف آگئی۔ اب میں اپنے والدین کے گھر پر ہوں۔ میں جاننا یہ چاہتی ہوں کہ اب میں اس کے ساتھ رہ سکتی ہوں یا نہیں؟ کیا نشہ کی حالت میں طلاق واقع ہو چکی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نشہ کی حالت میں بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ لہذا مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں۔ بیوی شوہر کے لیے حرام ہوگئی اور اب شوہر کے ساتھ رہنا جائز نہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved