• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نو انچ تپائی پر سجدہ ممکن ہونے کی صورت میں تپائی کا ساتھ رکھنے کا حکم

استفتاء

میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا، اب میری ٹانگ میرا راڈ ہے، جس کی وجہ سے مجھے عام طریقے کے مطابق کھڑے ہو کر نماز پڑھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ گھٹنے کے قریب ایک پیچ ہے جو چھبتا ہے، میں نے آپ کا پملٹ دیکھا جس میں مریض کے نماز کا طریقہ لکھا ہے، میری صورت حال یہ ہے کہ میں ٹانگیں پھیلا کر یا ایک طرف نکال کر نو انچ اونچی تپائی پر سجدہ کر سکتا ہوں، کیا اس صورت میں مجھے اس تپائی پر سجدہ کرنا ضروری ہو گا؟ گھر میں تو میں اس کا اہتمام کر سکتا ہوں کہ ایک ایسی تپائی رکھ لوں لیکن مجھے کام کاج کے سلسلے میں کبھی کہیں اور کبھی کہیں نماز پڑھنی پڑتی ہیں، ہر مسجد میں تو اس کا اہتمام نہیں ہو گا کہ تپائی مہیا ہو، تو کیا میں اپنے ساتھ ہر وقت ایسی تپائی اٹھائے پھروں۔ اگر ایسا ہے تو یہ بظاہر بڑا مشکل ہے۔ میرے لیے کوئی حل تجویز فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر آپ پاس کوئی سواری موجود ہے، تو پتلی لکڑی کی فولڈ (Folding) ہونے والی تپائی بنوا لیں اور اس کو اپنے ساتھ رکھیے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved