- فتوی نمبر: 19-160
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا پانچواں کلمہ حدیث میں ہے؟
پانچواں کلمہ استغفار :
استغفرالله ربی من کل ذنب اذنبته عمدا او خطاء سرا او علانیة و اتوب الیه من الذنب الذی اعلم ومن الذنب الذی لااعلم انک انت علام الغیوب وستار العیوب وغفار الذنوب ولاحول ولاقوة الابالله العلی العظیم.
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پانچویں کلمے کے جو الفاظ ذکر کیے گے ہیں وہ مجموعی طور پر کسی ایک حدیث میں مذکور نہیں البتہ اہل علم حضرات نے قرآن وحدیث میں توبہ و استغفار کے فضائل کو سامنے رکھتے ہوئے عوام الناس اور بچوں کےیاد کرنے کے لیے ایک جامع انداز میں اس کلمے کو مرتب کیا ہے تاکہ عوام الناس اس کلمے کو پڑھ کربآسانی اپنے گناہوں پر استغفار اور معاصی سے توبہ کرسکیں ۔
چنانچہ فتاوی عثمانی(54/1) میں ہے:
اسلام کی بنیاد دراصل ان عقائد پر ہے جو ایمان مفصل میں بیان کیے گئے ہیں لہذا ان عقائد پر ایمان رکھنا تو مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے ۔اسی طرح کلمہ توحید وکلمہ شہادت چونکہ اپنے عقائد کا اجمالی اعلان ہے اس لیے یہ ہر مسلمان کو یاد ہونا چاہیے ،باقی جو کلمات نماز وغیرہ کی کتابوں میں لکھے ہیں انہیں بچوں کی تعلیم کی آسانی کے لیے لکھ دیا گیا ہے ورنہ درحقیقت ان کا وہ مقام نہیں جو کلمہ توحید ،شھادت یا ایمان مفصل کا ہے ۔اگر یہ کلمات کسی کو یاد نہ ہوں تو اس سے ایمان میں کوئی خلل واقع نہیں ہوتا البتہ چونکہ ان کلمات کا پڑھنا بہت موجب اجروثواب ہے اور مسلمانوں کو ان کا ورد رکھنا چاہیے اس لیے بچوں کو یہ کلمات سکھادینے چاہیئں ‘‘
نوٹ: ان کلمات میں کوئی لفظ قرآن وحدیث کے مخالف نہیں ۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved