- فتوی نمبر: 13-91
- تاریخ: 25 فروری 2019
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک صاحب نے نئی دکان شروع کرنے کی خوشی میں مسجد میں وکیل کے ذریعے پیسے بھجوائے کہ بچوں کو جوس پلادیں قاری صاحب نے اس وکیل سے پوچھا کہ عصر کے بعد (جبکہ بچے نہیں ہوتے )سب نمازیوں کے لیے شربت بناکر کولر میں رکھوادیتے ہیں تاکہ سب نمازی آنے جانے والے سب پی لیں ۔وکیل نے کہا جیسے آپ مناسب سمجھیں کرلیں ۔کیا شربت بنانا ٹھیک ہے یا بچوں کو دودھ /جوس وغیرہ پلائیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگر وکیل کو مصرف کی تبدیلی کا اختیار حاصل تھا توایسا کرنا درست ہے ۔ورنہ درست نہیں اور معطی کے طے کردہ مصرف میں لگانا ضروری ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved