• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پڑھنے والے بچوں کےلیے دیئے گئے پیسے کسی اورکو دینا

  • فتوی نمبر: 13-91
  • تاریخ: 25 فروری 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک صاحب نے نئی دکان شروع کرنے کی خوشی میں مسجد میں وکیل کے ذریعے پیسے بھجوائے کہ بچوں کو جوس پلادیں قاری صاحب نے اس وکیل سے پوچھا کہ عصر کے بعد (جبکہ بچے نہیں ہوتے )سب نمازیوں کے لیے شربت بناکر کولر میں رکھوادیتے ہیں تاکہ سب نمازی آنے جانے والے سب پی لیں ۔وکیل نے کہا جیسے آپ مناسب سمجھیں کرلیں ۔کیا شربت بنانا ٹھیک ہے یا بچوں کو دودھ /جوس وغیرہ پلائیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر وکیل کو مصرف کی تبدیلی کا اختیار حاصل تھا توایسا کرنا درست ہے ۔ورنہ درست نہیں اور معطی کے طے کردہ مصرف میں لگانا ضروری ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved