• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

فون پر نکاح کی صورت میں لڑکی کی تعیین و تمیز

استفتاء

1۔ ایک شخص  نے گواہوں کی موجودگی میں (2 گواہ) فون پر نکاح کیا اور کہا کہ "میں تم سے نکاح کرتا ہوں”، تو لڑکی نے کہا "قبول ہے”۔  یہ جملہ تین دفعہ دھرایا اور لڑکی کے قبول کرنے کو دونوں گواہوں نے سنا (لاؤڈ اسپیکر کھول کر)۔ آیا اس کا نکاح اس لڑکے ساتھ ہوا کہ نہیں؟

2/ اور کیا نکاح فاسد پر لڑکی کسی اور شخص سے دوسرا نکاح کر سکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مذکورہ نکاح درست نہیں۔

لا بد من تمييز المنكوحة عند الشاهدين لتنتفي الجهالة فإن كانت حاضرة متنقبة كفی الإشارة إليها …. فإن لم يری شخصها و سمعوا كلامها من البيت إن كانت المرأة في البيت وحدها جاز النكاح لزوال الجهالة و إن كان معها امرأة أخری لا يجوز لعدم زوالها. (البحر الرائق: 3/ 157)

لأن الغائبة يشترط ذكر اسمها و اسم أبيها و جدها و تقدم إذا عرفها الشهود يكفي ذكر اسمها فقط (الرد المحتار: 2/ 298)

2۔ لڑکی زبان سے یہ الفاظ کہ "میں نے اس نکاح کو ختم کر دیا” کہے، یہ الفاظ کہنے کے بعد وہ دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے۔ لڑکے کا چھوڑنا یا طلاق دینا ضروری نہیں۔

أن المتاركة كما تكون من الزوج كذلك تكون من الزوجة فهو مختص بما إذا كانت الحرمة أصلية لا طارية …. فيجب علی كل  من الزوجين فسخه و كل واحد منهما مستقل في هذه المتاركة. (حيله ناجزه: 86)_________________________فقط و الله تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved