• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پروفیسر یا ڈاکٹر کا درس قرآن دینا

  • فتوی نمبر: 4-212
  • تاریخ: 30 ستمبر 2011

استفتاء

آج کل درس قرآن کے عنوان پر بہت سے پروگرام مختلف گھروں، پارکوں، ہالوں میں گاہے بگائے ہو رہے ہیں۔ دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ درس قرآن دینے والا باقاعدہ مستند عالم دین نہیں ہوتا بلکہ وہ  پروفیسر یا ڈاکٹر یا وسیع مطالعہ ہونے کی وجہ سے درس قرآن دیتا ہے۔ اسی طرح غیر  مستند خواتین بھی درس قرآن دیتی ہیں۔ کیا ایسے غیر مستند آدمی یا خاتون کا درس قرآن دینا جائز ہے ؟ اور درس قرآن میں شریک ہونا کیسا ہے؟                                                سائل: محمد طیب

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ لوگوں کا درس قرآن دینا جبکہ انہوں نے کسی مستند عالم دین سے کوئی معتبر تفسیر بھی نہ پڑھی ہو، ناجائز ہے اور اس میں شرکت بھی ناجائز ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved