• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قبر کو مسمار کر کے مسجد بنانا

  • فتوی نمبر: 2-37
  • تاریخ: 06 جولائی 2008

استفتاء

ہمارے گاؤں میں ایک مسجد ہے ۔ اسکی جنوبی دیوار کے قریب ایک بہت ہی پرانی قبر ہے یہ قبراس آدمی کی ہے جس نے مسجد کی تعمیر کی تھی اب اس مسجد کی جگہ کم پڑگئی ہے مسجد  کے دوطرف راستہ شارع عام ہے اور ایک طرف قبر  اس کو وسیع کرنا مطلوب ہے۔

1۔کیا قبر کو مسمار کرکے وہ جگہ مسجد کے استعمال میں لائی جاسکتی ہے۔

2۔یا اس قبر کی مٹی یہاں سے اٹھاکردوسری جگہ منتقل کرکے وہ جگہ مسجد کے استعمال میں لائی جاسکتی ہے ؟

3۔وہ  جگہ پوری بستی کی ہے اور بستی والوں نے مشترکہ طور پر وہ جگہ مسجد بنوائی ۔ لیکن زیادہ محنت وکشش صاحب قبر کی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر قبر اتنی پرانی ہوچکی ہے کہ غالب گمان یہی ہے کہ  میت خاک ہوچکی ہوگی ۔ تو اسی صورت میں قبر کو مسمارکرکے اس جگہ کو مسجد میں شامل کرنا جائز ہے ۔

وقال الزيلعي : ولوبلی الميت وصار تراباً جاز دفن غيره في قبره وزرعه والبناء عليه۔(شامي 3/ 163) فقط والله  تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved