• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قبروں پر پھول ڈالنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

قبروں پر پھول ڈالنا جائز ہے یا ناجائز ہے؟کیا مردے کو اس سے فائدہ ہوتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قبر وں پر پھول ڈالنا فضول خرچی اور ناجائز  ہے ۔مردوں کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

کفایت المفتی جلد 1 ص 216میں ہے:

ایک فریق کا عالم یہ فرماتا ہے کہ کسی بزرگ کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھانا یا چڑھاوے چڑھاناجائز ہے اور دوسرا فریق اس کو ناجائز ٹھہراتاہے۔

الجواب :قبروں پر پھول یا پھولوں کی چادر     یا شیرینی یا کوئی اور چیز چڑھانا حرام ہے۔

امداد الفتاوٰی 344جلد 5 ميں ہے:

سوال :قبرپر پھول رکھنا اس نیت سے کہ تر چیز ہے، اور ہر ترچیز خدا کی تسبیح کرتی ہے جس سے میّت کو انس ہوگا جائز ہے یا نا جائز؟ عالمگیری میں جائز لکھا ہے،اور طحطاوی علیٰ مراقی الفلاح میں ہے:

في شرح المشکوة وقد أفتی بعض الأئمة من متاخري أصحابنا بأن ما اعتید من وضع الریحان والجرید سنة لهذا الحدیث

(۲)۔حضرت کی اس کے متعلق جو رائے ہو وہ تحریر فرمادیں ؟

الجواب: کیا عوام الناس کی یہ نیت ہوتی ہے، اگر یہ نیت ہوتی تو فسّاق وعصاۃ کی قبور پر پھول چڑھاتے، اولیاء کی قبور پر نہ چڑھاتے اور اگر کسی کی یہ نیت ہو بھی تب بھی اس کا فعل عوام کے لئے موجب فساد ہوتا ہے۔ اس لئے اس کے لئے بھی منہی عنہ ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved