• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قسم کھانے اور وعدہ کرنے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آپ سے پوچھنا تھا کہ اگر انسان اللہ رب العزت سے یوں وعدہ کرے کہ اللہ تعالی میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں کہ میں ایسا کام نہیں کرونگی اور اس کے بعد ہم وہ کام کرلیں تو انسان پہ کیا لازم آتا ہے ؟اور گمان یہی ہے کہ وعدہ کیا تھا لیکن شک یہ بھی ہے کہ شاید قسم کھائی تھی کہ اللہ کی قسم میں ایسا نہیں کرونگی ،ٹھیک طرح سے یاد نہیں تو اب انسان پر کیا لازم آتا ہے ؟مہربانی فرما کر رہنمائی فرمادیجئے

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب قسم کا ہونا حتمی یا ظن غالب کے درجے میںمعلوم نہیں تو کچھ لازم نہیں تاہم چونکہ قسم کابھی شک ہے اس لیے اگر گنجائش ہو تو قسم کا کفارہ دے دیںجو کہ دس مستحق زکوۃ لوگوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے یافی مستحق زکوۃ پونے دوکلو گندم یا اس کی قیمت دینا ہے ۔ البتہ جس کام کے نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا اگر وہ ناجائز کام تھا تو اس پر توبہ واستغفار کرنا ضروری ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved