• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قرآن ہاتھ میں لے کرقسم کےالفاظ نہیں بولے سے قسم منعقد ہونے کاحکم

  • فتوی نمبر: 14-266
  • تاریخ: 18 اگست 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت شادی شدہ ہے اور اس کے کسی دوسرے آدمی سے ناجائز تعلقات تھے جس کی خبر اس کے شوہر کو ہوگئی اور اس کے شوہر نے اپنی بیوی کے ہاتھ میں قرآن دے کر حلف اٹھوایا کہ بتاؤ ،پھر عورت نے قرآن ہاتھ میں لے کر یہ الفاظ بولے کہ میرے اس آدمی سے تعلقات نہیں ہیں، حالانکہ اس کے ناجائز تعلقات تھے، عورت نے قرآن ہاتھ میں لے کر قسم کے الفاظ نہیں بولےبس مذکورہ الفاظ بولے ہیں۔ اب شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں کہ مذکورہ صورت میں قسم ہو ئی یا نہیں؟اگر ہوئی تو اس کا کفارہ کیا ہو گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ قسم کے الفاظ نہیں بولے گئے اس لیے مذکورہ صورت میں قسم نہیں ہوئی اور جب قسم نہیں ہوئی تو کفارہ بھی نہیں ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved