• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قرآن کی توہین کے متعلق سوال اورنکاح اورکفر کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بیوی کا بیان

گزارش ہے کہ میں نے اپنے شوہر سے خرچہ کا مطالبہ کیا تھا اور کہا کہ قرآن پاک کی آیت ہے جس میں خرچہ کا ذکر ہے اس پر میرے شوہر نے کہا کہ میں نہیں مانتا میں نے کہا کہ آپ اللہ کے قرآن کا انکار کرتے ہیں اس پر انہوں نے کہا ہاں میں انکار کرتا ہوں۔

شوہر کا بیان

میرے منہ سے اچانک غصے کی وجہ سے الفاظ نکل گئے تھے لیکن میں نے بعد میں توبہ استغفار بھی کی اور ابھی تک کرتا ہوں الفاظ کا جو ظاہری مطلب ہے وہ میرا مقصد نہیں تھا۔

شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ ہمارا نکاح قائم ہے؟ اور ہمارے لیے کیا حکم ہے اور میرے شوہر کیا یہ کلمہ کہنے سے کافر ہو گئے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں شوہر نے بقول بیوی کے جو الفاظ استعمال کیے ہیں وہ سخت بے احتیاطی کے کلمات ہیں ان پر سچے دل سے توبہ و استغفار اور آئندہ کے لیے احتیاط ضروری ہے تاہم چونکہ ان جملوں کا درست مطلب بھی بن سکتا ہے کہ قرآن پاک کی اس آیت کاجو مطلب ومفہوم تم میرے اوپر مسلط کرنا چاہتی ہوں میں اسے نہیں مانتا اس لئے کفر اور نکاح کے ختم ہونے کا حکم لگانا درست نہیں، نکاح بدستورقائم ہے۔

نوٹ: اس معاملے میں بیوی کی بے احتیاطی شامل ہے،غصے اور بحث و تکرار کے ایسے نازک موقع پر قرآن پاک کو بیچ میں لانا نہ معقول حرکت ہے ،آئندہ فریقین احتیاط کریں۔

فی الدر المختار:6/354

واعلم انه لایفتی بکفر مسلم امکن حمل کلامه علی محمل حسن او کان فی کفره خلاف ولوروایة ضعیفة ۔

حاشية ابن عابدين (4/ 229)

 وهذا لا ينافي معاملته بظاهر كلامه فيما هو حق العبد وهو طلاق الزوجة وملكها لنفسها بدليل ما صرحوا به من أنهم إذا أراد أن يتكلم بكلمة مباحة فجرى على لسانه كلمة الكفر خطأ بلا قصد لا يصدقه القاضي وإن كان لا يكفر فيما بينه وبين ربه تعالى فتأمل ذلك وحرره نقلا فإني لم أر التصريح به نعم سيذكر الشارح أن ما يكون كفرا اتفاقا يبطل العمل والنكاح وما فيه خلاف يؤمر بالاستغفار والتوبة وتجديد النكاح اه وظاهره أنه أمر احتياط ۔

فی خلاصة الفتاوی:4/382

الجاهل اذا تکلم بکلمة الکفر ولم یدر انها کفر قال بعضهم لایکون کفرا ویعذر بالجهل وقال بعضهم یصیر کافرا ومنها انه من اتی بلفظة الکفر وهو لم یعلم انها کفر الا انها اتی بها عن اختیار یکفر عند عامة العلماء خلافا للبعض ولایعذر بالجهل اما اذا اراد ان یتکلم فجری علی لسانه کلمة الکفر والعیاذ بالله من غیر قصد لایکفر

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved