• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قرآن پر ہاتھ رکھ کر بغیر قسم کھائے کوئی بات کہنا

  • فتوی نمبر: 13-347
  • تاریخ: 22 مارچ 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

پوچھنا یہ تھا کہ میرے ایک عزیز ہیں ان میاں بیوی میں اختلاف ہوا وجہ یہ بنی کہ بیوی نے مرد کو کہا کہ آپ کے فلاں عورت سے ناجائز تعلقات ہیں ۔میں آپ کے پاس تب رہوں گی اگر آپ قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ میں آئندہ کے لیے اس عورت سے ناجائز تعلق نہیں رکھوں گا ورنہ میں اپنے بچوں کو لے کر مرنے لگی ہوں۔

میاں جی نے قرآن کھولا اور کہا کہ میں اس پورے خاندان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی لین دین یا تعلق نہیں رکھوں گا ۔یہ عمل میاں صاحب نے غصہ میں آ کر اپنے بچوں کی خاطر کیا اب وہ میاں صاحب کی اس قسم کا کفارہ کیا ہوگا کہ وہ اس خاندان کے مرد حضرات سے لین دین رکھ سکیں۔

وضاحت مطلوب ہے:

میاں نے صرف قرآن پر ہاتھ رکھ کر یہ الفاظ کہے تھے یا قرآ ن کی قسم وغیرہ کے الفاظ بھی استعمال کیے؟

جواب وضاحت:

صرف ہاتھ رکھ کر یہ بات کہی ہے قسم وغیرہ کے الفاظ استعمال نہیں کیے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں قسم منعقد نہیں ہوئی ۔لہذا یہ کام کرنے سے کوئی کفارہ وغیرہ نہ ہو گا۔چنانچہ شامی (503/5)میں ہے:

قال الکمال ولايخفي ان الحلف بالقرآن الان متعارف فيکون يمينا واما الحلف بکلام الله فينعقد مع الصرف وقال العيني ؒ وعندي ان المصحف يمين لاسيما في زماننا ۔قوله (وقال العينيؒ)عبارته وعندي لو حلف بالمصحف او وضع يده عليه وقال حق هذا فهو يمين ولاسيما في هذا الزمان الذي کثرت فيه االأيمان الفاجرة ورغبة العوام في الحلف المصحف ۔واقره في النهر۔

احسن الفتاوی 488/5میں ہے:

سوال:قرآن ہاتھ میں اٹھانے سے قسم ہو جاتی ہے یا نہیں؟اور اس کے توڑنے پرکفارہ واجب ہے یا نہیں ؟ جبکہ قرآن ہاتھ میں اٹھانے کو بعض جگہ قسم ہی سمجھتے ہیں ۔

جواب :       اگر قرآن مجید ہاتھ میں لے کر یا اس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کہی لیکن قسم نہیں کھائی یا یوں کہا اس قرآن کی قسم تو قسم نہیں ہوئی البتہ اگر قرآن کی طرف اشارہ کئے بغیر کہا قرآن کی قسم یا کلام اللہ کی قسم یا قرآن کی طرف اشارہ کرکے کہا اس میں جو کلام اللہ ہے اس کی قسم تو قسم ہو جائے گی توڑنے پر کفارہ واجب ہو گا۔

مسائل بہشتی زیوز(157/2) میں ہے:

مسئلہ:         قرآن کی قسم وکلام اللہ کی قسم کلام مجید کی قسم کھا کر کوئی بات کہی تو قسم ہو گئی اور اگر کلام مجید کو ہاتھ میں لے کر اس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کہی لیکن قسم نہیں کھائی تو قسم منعقد نہیں ہوئی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved