• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قربانی کرنے والے بال و ناخن نہ تراشیں

استفتاء

حضرت ام سلمہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا جب تم ماہ ذی الحجہ کا چاند دیکھ لو اور تم میں سے کسی کا قربانی کرنے کا ارادہ ہو تو اسے چاہیے کہ وہ (جانور ذبح کرنے تک )نہ اپنے جسم کے بال کاٹے اور نہ ہی ناخن تراشے۔

کیایہ حدیث درست ہے ؟میرے دوست کہتے ہیں کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ حدیث صحیح ہے اور حدیث کی مختلف کتابوں میں موجود ہےاور امام ترمذی ؒنے اسےحسن صحیح کہا ہے۔

چنانچہ مسلم شریف (160/2) میں ہے :

 عن أم سلمة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال  إذا رأيتم هلال ذي الحجة وأراد أحدكم أن يضحي فليمسك عن شعره وأظفارہ۔

ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھ لو اور تم میں سے کسی کا قربانی کرنے کا ارادہ ہو تو وہ اپنے بال اور ناخن کاٹنے سے رک جائے.

جامع الترمذی (411/1) میں ہے:

عن أم سلمة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من رأى هلال ذي الحجة، وأراد أن يضحي، فلا يأخذن من شعره، ولا من أظفاره»: هذا حديث حسن صحيح

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved