• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قربانی والے جانور کی رسی صدقہ کرنا کا حکم

  • فتوی نمبر: 15-9
  • تاریخ: 13 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اگرکوئی قربانی کرےتوکیااس کوکھال کےساتھ رسی دینابھی ضروری ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قربانی کےجانورکی کھال کےساتھ رسی کوبھی صدقہ کرناضروری تونہیں البتہ مستحب ہے۔

تبیین الحقائق :2/9

وَلَا يُعْطِ أُجْرَةَ الْجَزَّارِ منها شيئا لِقَوْلِهِ عليه السَّلَامُ لِعَلِيٍّ رضي اللَّهُ عنه  تَصَدَّقْ بِجَلَالِهَا وَخِطَامِهَا , وَلَا تُعْطِ أُجْرَةَ الْجَزَّارِ منها شيئا

شامی ج9ص543

قوله ( ويتصدق بجلدها ) وكذا بجلالها وقلائدها فإنه يستحب إذا أوجب بقرة أن يجللها ويقلدها وإذا ذبحها تصدق بذلك كما في التاترخانية

فتاوی محمودیہ ج17ص489

سوال:-قربانی کے جانور کوجس رسی میں یازنجیر میں باندھا جاوے توبجائے زنجیر کے اگر اس کی قیمت اداکردی جاوے تودرست ہے یانہیں۔بینواتوجروا

الجواب: رسّی یازنجیر کا صدقہ کرنا مستحب ہے فرض نہیں قیمت اداکرنے سے اس کاتوثواب ہوگا لیکن رسی کے صدقہ کا استحباب حاصل نہ ہوگا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved