• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

رجب کے مہینے میں درود شریف پڑھنے کے متعلق ایک حدیث کی تحقیق

استفتاء

رجب كے مہینے میں درود پاک پڑھنا

کریم آقاﷺ کے ارشاد کا مفہوم:

میں نے معراج کی رات پانی کی ایک نہر دیکھی جس کا پانی شہد سے زیادہ میٹھا، برف سے زیادہ ٹھنڈا، کستوری سے زیادہ خوشبو والا تھا۔

میں نے جبرائیل ؑ سے پوچھا کہ اے جبرائیل! یہ نہر کس کے لیے ہے؟

عرض کیا یہ اس خوش نصیب کے لیے ہے جو رجب کے مہینہ میں آپﷺ کی ذات  پر درود شریف پڑھتا ہے۔ (درۃ الناصحین)

اس حدیث کی تحقیق مطلوب ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ روایت "درۃ الناصحین” میں بغیر سند کے مذکور ہے، تلاش کے باوجود ذخیرہ کتب احادیث میں ہمیں یہ روایت  سند کے ساتھ نہیں ملی لہٰذا  جب تک اس کی سند نہ مل جائے اس وقت تک اس کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ، البتہ  درود شریف کے فضائل احادیث منیں بہت زیادہ ہیں اس لیے کسی ایسے دن یا مہینے کو خاص کیے بغیر کہ جس کی تخصیص کسی معتبر سند سے ثابت نہیں درود شریف پڑھنا اجر کا باعث ہے۔

مصنف ابن ابی شیبہ (2/253) میں ہے:

عن أنس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من صلى علي واحدة صلى الله عليه ‌عشر ‌صلوات، وحط عنه عشر سيئات

مرقاۃ المفاتیح (2/746) میں ہے:

وعن أبي بن كعب، رضي الله عنه، قال: قلت: يا رسول الله إني أكثر الصلاة عليك، فكم ‌أجعل ‌لك من صلاتي؟ فقال: ” ما شئت "، قلت: الربع؟ قال: ” ما شئت، فإن زدت فهو خير لك، قلت: النصف، قال: ” ما شئت، فإن زدت فهو خير لك "، قلت: فالثلثين؟ قال: ” ما شئت، فإن زدت فهو خير لك "، قلت: ‌أجعل ‌لك صلاتي كلها؟ قال: ” إذا تكفى همك، ويكفر لك ذنبك.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved