- فتوی نمبر: 11-255
- تاریخ: 14 اپریل 2018
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
مندرجہ ذیل احادیث کی سند حاصل کرنا چاہتے ہیں جبکہ علماء کرام رجب میں کسی خاص عبادت اور روزہ رکھنے کو بدعت قرار دیتے ہیں ۔برائے مہر بانی رہنمائی فرماکر ماجور ہوں
1۔ حافظ ابن حجر مکی ؒ کہتے ہیں ہمیں حضرت انس ؓ سے مرفوعا حدیث پہنچی کہ رجب میں ایک رات ہے جس میں عمل کرنے والے کے لیے 100برس کی نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور یہ رجب کی 27ویں شب ہے اس میں بارہ رکعات دو دو کرکے ادا کریں پھر آخر میں
سبحان الله والحمد لله ولا اله الا الله والله اکبر
سو دفعہ پھر استغفار سو دفعہ پھر درود شریف سو مرتبہ پڑھ کر اپنے امور کی دعا مانگے اور صبح کو روزہ رکھے تو اللہ تعالی اس کی تمام دعائیں قبول فرمائے گا۔دوسری روایت میں ہے کہ اللہ تعالی 60سال کے گناہ مٹادے گا ۔
ایک نیکی سو سال کی نیکیوں کے برابر
2۔ رجب میں ایک رات ہے کہ اس میں نیک عمل کرنے والے کو سو برس کی نیکیوں کا ثواب ہے اور وہ رجب کی ستائیسویں شب ہے جو اس میں بارہ رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور کوئی سی ایک سورت اور ہر دورکعت پر التحیات پڑھے اور بارہ پوری ہونے پر سلام پھیرے اس کے بعد ایک سو بارہ یہ پڑھے :
سبحان الله والحمد لله ولا اله الا الله والله اکبر
اور استغفار سو بار ،درود شریف سو بار پڑھے اور اپنی دنیا و آخرت سے جس چیز کی چاہے دعا مانگے اور صبح کو روزہ رکھے تو اللہ عز وجل اس کی سب دعائیں قبول فرمائے سوائے اس دعا کے جو گنا ہ کے لیے ہو ۔(شعب الایمان ج 3ص ،374)
3۔ شب معراج کی نماز
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
اس رات (یعنی رجب کی ۲۷ویں رات )عمل کرنے والوں کے لیے ایک سو سال کی نیکیوں کا ثوا ب ہے جو آدمی اس رات بارہ رکعات نماز پڑھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور قر آن پاک کی کوئی دوسری سورت پڑھے ہر دو رکعتوں کے بعد تشہد پڑھے اور آخر میں سلام پھیرے ۔اس کے بعد یہ کلمات سو بار پڑھے:
سبحان الله والحمد لله ولا اله الا الله والله اکبر
سومرتبہ استغفراللہ پڑھے سومرتبہ درود شریف پڑھے اوراس کے بعد اپنے دنیوی واخروی امور کے لیے جو دعا چاہے مانگے صبح روزہ رکھے تو اللہ تعالی اس کے تمام دعائوں کو قبول فرمائے گا بشرطیکہ گناہ (کے کاموں)کی دعا نہ ہو۔(کنز العمال ،جلد 12ص 312)
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
رجب کی کسی خاص تاریخ کے بارے میں فضیلت کی روایات مستند نہیں ہیں خواہ روزے کی ہوں یا عبادت کی ہوں۔احادیث اور ان پر کلام کے لیے دیکھئے
ماثبت بالسنۃ للشیخ عبد الحق محدث دہلوی اور تبیین العجب مما ورد فی شھر رجب للشیخ الحافظ ابن حجر العسقلانی ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved