- فتوی نمبر: 15-327
- تاریخ: 12 مئی 2024
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا سوال یہ ہے کہ ایک آدمی نے بلوغت کے بعد بلاکسی شرعی اور مجبوری کے رمضان کے روزے چھوڑ دیئے ہوں اور اب وہ اس پر سخت پشیمان بھی ہو اور توبہ استغفار بھی کرتا ہو اور اس کو یہ فکر ہو کہ اس کی قضا کی جائے تو کیا ہر روزے کے بدلے کفارہ بھی ادا کرنا ہو گا یعنی 60روزے یا صرف جنتے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی تعداد پوری کرے تو اس کی قضاء پوری ہو جائے گی۔
قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر روزے صرف چھوڑے ہیں یعنی رکھے نہیں تو صرف قضا کرنی پڑے گی اور اگر رکھ کر توڑے ہوں تو توڑنے کی تفصیل بتائیں پھر اس کا جواب دیا جائے گا
© Copyright 2024, All Rights Reserved