- فتوی نمبر: 12-175
- تاریخ: 09 جون 2018
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
محترم مفتی صاحب !سوال رمضان شریف کے دو روایت کے بارے میں میں وضاحت درکار ہے،
(1):حق تعالی شانہ رمضان شریف کی ہر رات چھ لاکھ انسانوں کو ذوزخ کی آگ سے خلاصی مرحمت فرماتے ہے الاخر۔(رقم الحدیث 23710)
(2):رمضان میں ہر رات افطار کے وقت دس لاکھ انسانوں کو دوزخ کی آگ سے اللہ تعالی خلاصی مرحمت فرماتے ہے الاخر۔(23721)
یہ دونوں روایت کنزالعمال سے نقل کیا ہے ۔مفتی صاحب اس میں یہ وضاحت فرمائے کہ یہ دونوں روایت افطار کے وقت میں ہے یا ایک افطار کے وقت اور دوسرا رات کے وقت ؟نمبر دو یہ وضاحت فرمائے کہ یہ روایت زندہ لوگوں کے لیے ہے کہ مردہ کے لیے ہے ؟تحقیقی جواب دے کر مشکور فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ دونوں روایتیں افطار کے وقت کی ہیں چنانچہ جن روایات میں رات کا ذکر ہے ان میں عند الافطار کا لفظ موجود ہے اور افطار چونکہ رات ہی کو ہو تا ہے اس لیے ہر رات کا لفظ ٹھیک ہے۔
چنانچہ کنزالعمال کی حدیث نمبر 23721کے الفاظ یہ ہیں:
لله فی کل لیلة من شهر رمضان عندالافطار الف الف عتیق من النار.
یعنی رمضان کی ہر رات افطار کے وقت الخ
۲۔ روایات میں زندہ مردہ کی کوئی تخصیص نہیں اس لیے ظاہر یہ ہے کہ دونوں طرح کے لوگ مراد ہیں۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved