• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

رزق کی تنگی کے متعلق ایک حدیث کی تحقیق

استفتاء

’’رسول اللہ ﷺ نےارشاد فرمایا جس گھر کےدروازےرشتہ داروں کےلیے بند ہوں اورجس گھر میں دیر تک جاگنے اورصبح دیر سے اٹھنے کارواج ہو جائے تو وہاں رزق کی تنگی اوربے برکتی کوئی روک نہیں سکتا‘‘(صحیح مسلم)

کیایہ حدیث صحیح ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکوره الفاظ کےساتھ توہمیں کوئی روایت نہیں ملی ،نہ مسلم میں اورنہ کسی اورکتاب میں،تاہم مذکورہ مضمون دو مختلف حدیثوں میں ملتا ہے۔ صحیح مسلم ،کتاب البر والصلۃ والاداب (رقم الحديث:2557)،میں ہے:

من احب ان يبسط له في رزقه وينسأله في اثره فليصل رحمه

ترجمہ:جوشخص یہ چاہتا ہوکہ اس کے رزق میں وسعت ہو اوراس کی عمر میں اضافہ کردیا جائے اسے چاہیے کہ وہ صلہ رحمی کرے۔

مسند احمد (رقم الحدیث:530)میں ہے:

الصبحة تمنع الرزق

ترجمہ :صبح کے وقت سوتے رہنے سے آدمی رزق سے محروم ہوجاتا ہے۔

قال فى القاموس (219) نوم الغداة وفى النهاية(3/8) النوم اول النهار لانه وقت الذكر وطلب الرزق.قال البيهقى فى شعب الايمان (4/180) الصبحة  النوم عند الصباح (تمنع الرزق) وفى حديث ان ما بين طلوع الفجر وطلوع الشمس ساعة تقسم فيها الارزاق وليس من حضر القسمة كمن غاب عنها (فيض القدير للمناوى،7/253)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved