- فتوی نمبر: 6-257
- تاریخ: 27 جنوری 2014
استفتاء
میرے بیٹے کا صرف نکاح ہوا ہے، رخصتی نہیں ہوئی، لڑکے لڑکی میں کبھی تنہائی بھی نہیں ہوئی، پچھلے دنوں کچھ حالات خراب ہوئے تو لڑکے نے غصے میں یہ الفاظ کہہ دیے: "میں اوس نوں طلاق دتی، میں اوس نوں طلاق دتی، میں اوس نوں طلاق دتی”۔ کیا طلاقیں ہو گئی ہیں یا گنجائش ہے؟ اب دوبارہ نکاح کرنا چاہتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ ہو گئی ہے۔ پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے، دوبارہ اکٹھے رہنے کے لیے نئے مہر کے ساتھ کوئی سے بھی گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف دو طلاقوں کا حق باقی ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved