• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سفید مرغ کی فضیلت سے متعلق احادیث کی تحقیق

استفتاء

مفتی صاحب مرغ پالنے کے فضائل پر روشنی ڈالیں اور یہ جوکہا جاتاہے کہ آپﷺ نے سفید مرغ پالاتھا کیا یہ درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱) مرغ کے متعلق صحیح روایات میں صرف اس قدر منقول ہے :

صحیح بخاری، كتاب بدءالخلق، باب خير مال المسلم غنم يتبع بها شعف الجبال، حدیث نمبر  3303 میں ہے:

"عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان النبي ﷺ، قال:” إذا سمعتم صياح الديكة فاسالوا الله من فضله فإنها رأت ملكا، وإذا سمعتم نهيق الحمار فتعوذوا بالله من الشيطان، فإنه رأى شيطانا”

ترجمہ:(حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا ”جب مرغ کی بانگ سنو تو اللہ سے اس کے فضل کا سوال کیا کرو، کیونکہ اس نے فرشتے کو دیکھا ہے اور جب گدھے کی آواز سنو تو شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو کیونکہ اس نے شیطان کو دیکھا ہے)

سنن ابو داؤد، کتاب النوم، باب ما جاء فی الدیک والبهائم، حدیث نمبر 5101 ميں ہے:

"عن زيد بن خالد، قال: قال رسول الله ﷺ:” لا تسبوا الديك، فإنه يوقظ للصلاة”

ترجمہ:(مرغ کو برا بھلا مت کہو کیونکہ یہ نماز کیلئے جگاتا ہے)

۲)    احادیث کی کتب میں نبی ﷺ کا سفید مرغ پالنے کا  تذکرہ نہیں ملتا۔باقی رہی سفید مرغ پالنے کے فضائل والی روایات تو محدثین نے ان کو موضوع (من گھڑت) قرار دیا ہے، چنانچہ علامہ شوکانی ؒ الفوائد المجموعہ فی الأحاديث الموضوعہ، کتاب الاطعمۃ والاشربۃ،حدیث نمبر 46 کے تحت لکھتے ہیں:

” حديث لا تسبوا الديك فإنه صديقي وأنا صديقه وعدوه عدوي والذي بعثني بالحق لو يعلم بنو آدم ما في صوته لاشتروا ريشه ولحمه بالذهب والفضة وإنه ليطرد مدى صوته من الجن رواه ابن حبان وهو موضوع وفي إسناده رشدين وعبد الله بن صالح وهما ضعيفان جدا وروى من حديث أنس مرفوعا بلفظ من اتخذ ديكا أبيض في داره لم يقر به شيطان ولا السحرة وفي إسناده يحيى بن عنبسة وهو كذاب ورواه أبو بكر الرقي بلفظ الديك الأبيض صديقي إلخ وفي إسناده وضاع ورواه العقيلي بلفظ الديك الأبيض الأفرق حبيبي وهو أيضا موضوع”

ترجمہ:     (حدیث  مرغ کو گالی مت دو اس لئے کے یہ میرا دوست ہے اور میں اسکا دوست ہوں اور اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے اگر بنی آدم اس بات کو جان ليں جو اس کی آواز میں ہے تو اسکے بال اور  گوشت كو سونے  اور چاندی کے بدلہ میں خریديں اور یہ اپنی آواز کی مسافت تک جنوں کو بھگا دیتا ہے اس  حدیث کو ابن حبان نے نقل کیا ہے اور یہ من گھڑت ہے اور اسکی سند میں رشدین اور عبداللہ بن صالح ہیں اور یہ دونوں بہت  ضعیف ہیں اور حضرت انسؓ سے مرفوع حدیث ان الفاظ کے ساتھ مروی ہے کہ جس شخص نے اپنے گھر میں  سفید مرغ رکھا تو اس گھر کے قریب شیطان اور جادوگر نہیں آتے اور اس کی سند میں یحیی بن عنبسہ ہے اور وہ جھوٹا ہے اور  ابو بکر رقی نے ان الفاظ سے نقل کیا ہے کہ سفید مرغ میرا دوست ہے ۔۔الخ اس کی سند میں بھی وضاع (حدیث گھڑنے والے)ہیں اور عقیلی نے  ان الفاظ سے نقل کیا ہے کہ سفید مرغ  جسکی کلغی شاخ شاخ ہو میرا دوست ہے اور یہ حدیث بھی من گھڑت ہے )

غرض سفید مرغ پالنے سے متعلق جو احادیث ہیں وہ من گھڑت ہیں ان پرعمل کرنا جائز نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved