- فتوی نمبر: 6-393
- تاریخ: 17 نومبر 2013
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
میرے دوست اور بھانجے جناب عزیز الرحمٰ**ن صاحب نے قاری سیف اللہ صاحب اور حضرت مفتی مسعود احمد قادری رحمہ اللہ (خلفیۂ مجاز مولانا عبد اللہ لاہور رحمہ اللہ) کی زیر نگرانی عملیات کا کام کیا، اسی سلسلے میں دریائےسندھ کے کنارے "سلام قولاً من رب الرحيم” کے ایک چلے میں صحابی رسول جِن حضرت ابو یوسف رضی اللہ عنہ کی زیارت سے مشرف ہوا۔ انہوں نے علم سے بھی نوازا اور سیرتِ رسول اکرم ﷺ بھی بیان کی۔ کیا ایسی صورت ممکن ہے؟ اگر ہے تو صحابی رسول جِن کی زیارت سے تابعی کا درجہ مل جائے گا؟ بہر حال عامل صاحب نے تو کبھی ایسی بات کسی کو بتائی بھی نہیں اور معاذ اللہ نہ کبھی ایسا دعویٰ کیا، وہ آج کل پیر عطاء المومن شاہ بخاری رحمہ اللہ کے مرید ہیں، عمر تقریباً 37سال ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ شاہ ولی اللہ صاحب دہلوی رحمہ اللہ نے جس جِن کو دیکھا تھا وہ جِن تو صحابی تھا مگر میں نے حضرت مولانا یعقوب صاحب رحمہ اللہ سے دریافت کیا کہ کیا شاہ ولی اللہ صاحب رحمہ اللہ تابعی ہو گئے یا نہیں؟ فرمایا کہ نہیں، کیونکہ تابعی ہونے کے لیے قرب زمانی شرط ہے جیسا کہ ارشاد ہے "ثم الذين يلونهم”۔ اور فرمایا کہ رؤیت اصل میں ان آنکھوں سے نہیں ہوئی، باطنی آنکھوں سے ہوئی، اس دیکھنے والے کو پتہ نہیں چلتا وہ یہ سمجھتا ہے کہ میں ان آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں اور اس کی علامت یہ ہے کہ اگر ان آنکھوں کو بند کر لے تو بھی دیکھ لے گا، اس واسطے بھی تابعی نہ ہوئے۔ (عملیات و تعویذات از مولانا تھانوی رحمہ اللہ: 124) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved