• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سجدہ میں پیشانی کاڈھکاہونا

  • فتوی نمبر: 15-335
  • تاریخ: 17 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سجدہ میں پیشانی ڈھکنے سے نماز ہوجائیگی؟ مطلب پیشانی کھلی رکھنا ضروری ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سجدہ میں پیشانی ڈھکی ہوئی  ہوتونماز ہوجاتی ہے تاہم کسی عذر کےبغیر ایسا کرنا مکروہ ہے ،لہذا جب کوئی عذر نہ ہو تو کراہت سے بچنےکےلیے سجدہ میں پیشانی کھلی رکھناضروری ہے۔

(مصنف ابن ابی شیبة:۱/۲۶۷)

عن عیاض بن عبدالله القرشی قال:رأی النبی صلی الله علیه وسلم رجلاً یسجد علی کور العمامة فأومأ بیدہ أن أرفع عمامتک فأومأ الی جبهته

(مصنف ابن ابی شیبة:۱/۲۶۷)

وعن علي رضي الله عنه قال: اذاصلی أحدکم فلیحسر العمامة عن جبهته

(اللباب فی شرح الکتاب:۱/۳۷)

وان سجد علی کور عمامته اذاکان علی جبهته أوفاضل أي طرف ثوبه جاز ویکرہ الا من عذر

حاشية ابن عابدين (1/ 500)

وهو أن صحة السجود على الكور إذا كان على الجبهة أو بعضها أما إذا كان على الرأس فقط وسجد عليه ولم تصب جبهته الأرض على القول بتعيينها ولا أنفه

على مقابله لا تصح ا هـ فافهم

الفتاوى الهندية (1/ 108)

ويكره أن يسجد على كور عمامته كذا في الذخيرة إنما يكره إذا لم يمنع وجدان حجم الأرض فإنه لو منع ذلك لم يجز أصلا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved