- فتوی نمبر: 29-397
- تاریخ: 12 اگست 2023
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
اونٹ کی طرح نہ بیٹھو
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا!
"جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اس طرح نہ بیٹھے جس طرح اونٹ بیٹھتا ہے۔ اسے چاہیے کہ اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں سے پہلے رکھے”
سوال یہ ہے کہ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ہاتھ تو سب سے آخر میں رکھے جاتے ہیں ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ حدیث صحیح ہے۔ باقی رہی یہ بات کہ ہاتھ تو گھٹنوں کے بعد رکھے جاتے ہیں جبکہ اس حدیث میں ہے کہ ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھنے چاہئیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ دیگر احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ گھٹنے پہلے رکھے جائیں اور ہاتھ بعد میں رکھے جائیں اور یہ احادیث سوال میں ذکر کردہ احادیث سے زیادہ صحیح ہیں اس لیے ان احادیث کے مقابلے میں سوال میں ذکر کردہ حدیث پر عمل نہ ہوگا اور بعض اہل علم نے یہ بھی کہا ہے کہ ان احادیث کے پیش نظر سوال میں ذکر کردہ حدیث منسوخ ہے لہٰذا اس پر عمل نہ ہوگا۔
مشكاة المصابيح (1/ 153)میں ہے:
عن وائل بن حجر قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه وإذا نهض رفع يديه قبل ركبتيه
ترجمہ: حضرت وائل بن حجرؓ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا کہ جب آپ سجدہ کرتے تو اپنے گھٹنے اپنے ہاتھوں سے پہلے رکھتے اور جب سجدے سے اٹھتے تو اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں سے پہلے اٹھاتے۔
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا سجد أحدكم فلا يبرك كما يبرك البعير وليضع يديه قبل ركبتيه» . رواه أبو داود والنسائي. والدارمي قال أبو سليمان الخطابي: حديث وائل بن حجر أثبت من هذا وقيل: هذا منسوخ
ترجمہ: حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو وہ اونٹ کے بیٹھنے کی طرح نہ بیٹھے اور چاہیے کہ اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں سے پہلے رکھے۔ابو داؤد، نسائی اور دارمی نے اس کو روایت کیا ہے۔ ابو سلیمان خطابی نے کہا کہ حدیثِ وائل بن حجرؓ زیادہ صحیح ہے حدیثِ ابو ہریرہؓ سے۔ اور بعض اہل علم نے کہا کہ حدیثِ ابوہریرہؓ منسوخ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved