- فتوی نمبر: 1-386
- تاریخ: 04 جون 2008
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
جب سالی کا انتقال ہو جائے تو قبر میں اتارنے کا حق کیا بہنوئی کو ہے جبکہ بھانجے، بھتیجے موجود ہوں؟ اور والد چچا، ماموں، بھائی،شوہر میں سے کوئی نہ ہو۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بھانجے بھتیجے عورت کو قبر میں اتارنے کے لیے کافی ہوں تو بہنوئی نہ اتارے۔
و ذو الرحم المحرم أولى بإدخال المرأة من غيرهم و كذا ذو الرحم غير المحرم أولى من الأجنبي فإن لم يكن فلا بأس للأجانب وضعها. ( عالمگیری: 1/ 166) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved