• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سلمان تاثیر گستاخ ہے یا نہیں؟

  • فتوی نمبر: 24
  • تاریخ: 24 اپریل 2024

استفتاء

میرے دوست کہتے ہیں کہ ممتاز احمد قادری(شہید، غازیؒ) غازی اور شہید نہیں  بلکہ ایک قاتل ہے۔ اس نے قانون ہاتھ میں لیا، اس کو کس نے اجازت دی کہ سرکاری اسلحہ سے قتل کرتا پھرے، اس آدمی کو قتل کیا جس کی حفاظت پر وہ مامور تھا۔

عرض ہے کیا

  1. سلمان تاثیر نے نبی اکرمﷺ کی گستاخی کی تھی، اس کا یہ بیان تو ریکارڈ پر ہے کہ (معاذ اللہ ثم معاذ اللہ) تو ہین رسالت کا قانون کالا قانون ہے۔ اس کا بیان گستاخی رسول اللہﷺ میں آیا ہے؟
  2. اس گستاخی رسول اکرمﷺ پر اس پر مقدمہ کرنا چاہئے تھا تاکہ قانون اپنا راستہ بتاتا یا قتل کرنا ٹھیک تھا؟
  3. کیا اس کو گستاخی رسول اکرمﷺ پر قتل کرنا(اسطرح) جائز ہے؟
  4. ممتاز احمد قادریؒ کو غازی اور شہید کہہ سکتے ہیں؟ وہ حق پر ہیں؟
  5. آئین پاکستان/تعزیرات پاکستان میں گستاخِ رسول اکرمﷺ کی سزا موت ہے؟ کیا یہ شریعت کے عین مطابق ہے؟
  6. نبی اکرمﷺ نے اپنے گستاخوں کو قتل کرنے کا حکم فرمایا؟
  7. نیز آسیہ مسیح(ملعونہ) کے بارے میں وہ کہتا ہے کہ اس نے کسی قسم کی گستاخی نہیں کی تھی، دو عدالتوں نے لوگوں کے اشتعال اور اصرار پر اسے سزائے موت سنائی۔ جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حق سچ تھا کیا یہ بات بھی سچ ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1.2.3,4۔ سلمان تاثیر کو ایک سرکاری کارندے نے قتل کیا تھا، سلمان تاثیر  نے گستاخی کی تھی یا نہیں؟ اگر کی تھی تو کس حد تک کی تھی؟ اور موقع پر سرکاری کارندوں کو کیا کرناچاہئے تھا وغیرہ وغیرہ سوالات کے جوابات ہمارے دائرہ کار سے باہر کے ہیں۔

مناسب ہوگا کہ آپ ممتاز قادری کے وکیل کی جانب سے عدالت میں جو جواب  جمع کروایاگیا ہو اس کو دیکھ لیں، شاید آپ کو مذکورہ سولات کا جواب مل جائے۔

5-6شریعت کے مطابق ہے اور حضور اکرمﷺ نے حکم بھی دیا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے   ’’توہین رسالت کا مسئلہ  ‘‘ از حضرت ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحبؒ

7 ۔آسیہ مسیح کے بارے میں  ایک فیصلہ ہائی کورٹ نے دیا تھا اور دوسرا فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا تھا، دونوں ہی ملک کی اعلی عدالتیں شمار ہوتی ہیں۔ ہم دونوں پر  ہی کوئی تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved