• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سرڈھانپ کربیت الخلاء جانا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا سر ڈھک کر بیت الخلاجانا سنت ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سر ڈھک کر بیت الخلاء میں جانا سنت سے ثابت ہے۔چنانچہ حدیث شریف میں آتا ہے:

رسول اللہ ﷺ جب بیت الخلاء داخل ہوتے تو اپنے جوتے پہن لیتے تھے اور سر کو ڈھانپ لیتے تھے

اسی طرح سیدنا صدیق اکبر ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:

اے مسلمانوں کی جماعت اللہ تعالی سے حیا کرو اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں جب قضائے حاجت کے لیے جاتا ہوں تو اپنے رب سے حیا کی وجہ سے اپنے سر کو ڈھانپ لیتا ہوں ۔

عن حبيب بن ثابت ؓ قال :کان رسول الله ﷺاذا دخل الخلاء لبس حذاء ه وغطي راسه (السنن الکبري للبيهقي باب تغطية الراس عند دخول الخلاء

عن عروة عن ابيه ان ابا بکر الصديق قال وهويخطب الناس :يا معشر المسلمين استحيوا من الله فوالذي نفسي بيده لاني لاظل حين اذهب الغائط في القضاء مغطيا راسي استحياء ا من ربي (مصنف ابن ابي شيبة،رقم الحديث:1133)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved