• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

(۱)شام كے وقت جهاڑو لگانے كا حكم (۲)قبر میں تبرکاً غلاف کعبہ کا ٹکڑہ رکھنے کا حکم

استفتاء

(1)شام کے وقت جھاڑو لگانا کیسا ہے؟

(2)غلاف کعبہ کا ٹکڑا تبرک کے طور پر کفن میں رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)شام کے وقت جھاڑو لگانے میں کوئی حرج نہیں۔

(2)اگر اس ٹکڑے پر اللہ کا نام یا کوئی آیت لکھی ہوئی نہ ہو تو اسے تبرکاً کفن میں رکھنا درست ہے۔

اغلاط العوام مؤلف : مولانا اشرف علی تھانوی، (102) میں ہے:بعض لوگ رات کو جھاڑو دینے کو یا منہ سے چراغ گل کرنے کو یا دوسرے کا کنگھا کرنے کو اگرچہ باجازت ہو برا سمجھتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں۔آپ کے مسائل اور ان کاحل (2/533)میں ہے:سوال: سنا ہے کہ رات کو جھاڑو دینا گناہ ہے، کیا کاروباری لحاظ سے شریعت کے مطابق رات کو جھاڑو دینا اور جھاڑو سے فرش دھونا جائز ہے؟جواب: رات کو جھاڑو دینے کا گناہ میں نے کہیں نہیں پڑھا․شامی(3/186)میں ہے:لا يجوز أن يكتب على الكفن يس والكهف وغيرهما خوفا من صديد الميت.فتاویٰ محمودیہ(520/8)میں ہے:سوال:قبر میں کعبہ شریف کی چادر کا ٹکڑا اگر میت کے سینے پر تبرکا رکھ دیا جائے تو یہ جائز ہے یا نہیں؟جواب:تبرکا رکھ دینا درست ہے بشرطیکہ اس پر اللہ کا نام یا  آیت لکھی ہوئی نہ ہو ،ورنہ درست نہیں ،عامۃ ً میت کا جسم پھٹ کر اس میں سے پیپ وغیرہ نکلتی ہے جو کہ نجس ہوتی ہے اس سے تحفظ ضروری ہے۔امداد الاحکام(1/203)میں ہے:سوال:  پیر کا رومال قبرمیں دیناجائز ہے یانہیں؟ اور بہشتی زیور حصہ دوم کے صفحہ70 پر لکھا ہے کہ کعبہ کاغلاف یا اپنے پیر کارومال قبر میں دینا جائز ہے، اس کی کیا دلیل ہے؟الجواب:  بہشتی زیور کے مسئلہ کی دلیل وہ حدیث ہے جس میں وارد ہے کہ حضور ﷺنے عبداللہ بن ابی کو اپنی قمیص پہنائی اور لعاب مبارک اس کے منہ میں ڈالا، اور اپنی صاحبزادی کے کفن میں اپنی لنگی عطافرماتے ہوئے ارشاد فرمایا اشعرنها اياه وكلاهما حديثان صحيحان اخرجهما اصحاب الصحاح منهم البخاري وغيرهفی حاشية المشكوة(118)على قوله اشعرنها وهذا الحديث اصل في التبرك بآثار الصالحين ولباسهم كما يفعله بعض مريدين المشائخ من لبس اقمصهم في القبر. والله اعلم ۱۲لمعات

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved