• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شرابی پر کتب ِسماویہ میں  لعنت کی گئی ہے ،حدیث کی تحقیق

استفتاء

حضور ﷺ  نے قسم  اٹھاکر فرمایا    مجھے اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ نبی بناکر بھیجا کہ  شراب وہی آدمی پیتاہے جس کو تو رات  ،انجیل ، زبور  اور قرآ ن مجید میں لعنتی کہا  گیا ہے ۔ اور جس نے اس کو کھانے کاایک  لقمہ کھلایا اللہ  اس کے جسم پر  سانپ اور بچھو مسلط  کردے گا ۔ اور جس نے اس کی ضرورت پوری کی گویا  اس نے اسلام کو مٹانے میں اس کی مدد  کی،اور جس نے اس کوقرض دیا   تو اس نے کسی مومن کے قتل میں اس کےساتھ تعاون  کیا  ،اور جس نے اس کی مشابہت اختیار کی تو اللہ اسے قیامت  کے دن نابینا اٹھا ئے گا  ایسا نابینا کہ اس کے پاس کوئی دلیل نہ ہوگی ۔

کیا اس کاحوالہ مل سکتاہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ  حدیث  تنبیہ الغافلين میں موجود ہے لیکن  اس کی سند ہمیں کہیں نہیں  ملی اور جب تک سند معلوم نہ ہو  اس پر کوئی حکم نہیں لگایا جاسکتا۔البتہ  یہ الفاظ کہ” شراب وہی آدمی پیتاہے جس کو تو رات  ،انجیل ، زبور  اور قرآ ن مجید میں لعنتی کہا  گیا ہے”تنبیہ الغافلین میں بھی نہیں  ملے ۔اگر چہ بعض اہل تشیع کی  کتُب میں اس کا ذکر  ہے لیکن وہا ں بھی بغیر سند کے مو جو د ہے۔  اور مضمون کے اعتبا رسے بھی یہ بات درست نہیں کیونکہ  قرآن میں اگر چہ شراب کو حرام قراردیا گیا ہے تاہم اس میں کہیں یہ بات صراحۃً موجود  نہیں  کہ شراب پینے والا  ملعون ہے۔ نیز پہلی شریعتوں میں جب شراب حرام ہی نہیں تھی تو پہلی کتب میں اس کے پینے والے پر لعنت کیسے ہو سکتی ہے؟

تنبیہ الغافلين لابی  اللیث الثمرقندی(1/147) میں ہے:وروت عائشة رضي الله تعالي عنها ،عن رسول اللهﷺانه قال :من أطعم شارب الخمر لقمة سلط الله على جسده حية وعقربا،ومن قضى حاجته فقد أعان على هدم الإسلام ،ومن أقرضه قرضا فقد أعان على قتل مؤمن  ، ومن جالسه حشره  الله  تعالى  يوم القيامة  أعمى  لاحجة له ، ومن شرب الخمر فلاتزوجوه ،فإن مرض فلاتعودوه ،وإن شهد فلاتقبلوا شهادته.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved