• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شریعت کے مقابلے میں شخصیت کو ترجیح دینا

استفتاء

شخصیت کو شریعت پر ترجیح دینے والے کی دینِ اسلام میں کیا حیثیت حاصل ہے؟

جناب مفتی صاحب قرآن و حدیث کی روشنی میں ان مسائل کے بارے میں میری رہنمائی فرمایئے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

وضاحت مطلوب ہے: (i) شخصیت کو شریعت پر ترجیح دینے سے کیا مراد ہے؟ اور اس کی تفصیل کیا ہے؟ (ii) اتنا تو آپ کو بھی معلوم ہی ہو گا کہ شخصیت کو شریعت پر ترجیح دینا جائز نہیں۔ پھر دار الافتاء سے معلوم کرنے کی کیا ضرورت  ہے؟ (iii) اور اگر آپ کا مقصد یہ ہے کہ دار الافتاء کا فتویٰ اس شخص کو دکھایا جائے، جو شخصیت کو شریعت پر ترجیح دیتا ہے، تو یہ بات اس وقت مفید ہو سکتی ہے جب وہ شخص ہمارے فتوے کو ماننے کے لیے تیار ہو، اور اس کا تفصیلی مؤقف بھی ہمارے سامنے ہو۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved