• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شہروں میں ضرورت کی وجہ سےمکان کے اوپر بھی مسجد بنائی جاسکتی ہے

  • فتوی نمبر: 2-247
  • تاریخ: 05 فروری 2009

استفتاء

مولانا مجیب اللہ ندوی نے اپنی کتاب "اسلامی فقہ” کے صفحہ 441 پر ضروری مسائل کے تحت یہ مسئلہ  بھی لکھا ہے کہ”امام ابو یوسفؒ مسجد کے نیچے ذاتی مکان بنانے اوراوپر مسجد بنانے یا اوپر مکان بنانے او ر نیچے مسجد بنانے کے قائل ہیں اور امام محمدؒ اوپر مکان بنانے اور نیچے مسجد بنانے کے قائل نہیں ہیں لیکن  بعد میں جب انہوں نے "ری "میں مکانوں کی تنگی کا مشاہدہ کیا تو انہوں نے بھی مسجد کے اوپر مکان بنانے کی اجازت دے دی”(ماخوذ از ہدایہ :ص424ج2 ،شرح وقایہ:ص409 ج4 )

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

امام ابویوسفؒ اور امام محمد ؒ کا بیان کیا ہوا مسئلہ شہر کے انتہائی لاچاری اور مجبوری کے حالات سے ہے جبکہ آپ کی ذکر کردہ صورت ایسی نہیں۔

وعن أبي يوسف أنه جوز ذالك فی الأوليين لما دخل بغداد ورأی ضيق الأماكن وكذا (عن محمدلما دخل الری) وهذا تعليل صحيح لأنه تعليل بالضرورة (فتح القدیر: 445 ج5 )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved