- فتوی نمبر: 17-232
- تاریخ: 17 مئی 2024
استفتاء
کیا شیعہ مرد یا عورت کا نماز جنازہ پڑھنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے ؟یا ایسا کرنے سے کوئی اور حکم ہم پر لاگو ہو جاتا ہے حنفی مسلک کےمطابق؟
وضاحت مطلوب ہے: کیا کوئی واقعہ پیش آیا ہے یا علمی دلچسپی کے لئے پوچھ رہے ہیں؟
جواب وضاحت:کل ایک جگہ جانا ہوا جہاں کچھ احباب جمع تھے، ایک صاحب نے بتایا کہ وہ کچھ دن پہلے ایک نماز جنازہ پڑھ کر آئے ہیں جو ایک شیعہ عورت کا تھا ،پھر اس کے احوال بتانا شروع ہوگئے، مجلس میں موجود ایک صاحب بولے کہ آپ کا نکاح ٹوٹ گیا ہے،شیعوں کی نماز جنازہ اگر کوئی سنی پڑھ لے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے ،بس اس بات کو سننے کے بعد مسئلہ پوچھنے کا ارادہ بنا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
شیعہ مذہب میں بعض عقائد ایسے ہیں جو کفریہ ہیں لیکن ہر شیعہ ان عقائد کا حامل ہو، یہ ضروری نہیں ،لہذا جب تک مندرجہ ذیل امور کی تحقیق نہ ہوجائے اس وقت تک کسی شیعہ کا نماز جنازہ پڑھنے سے نکاح ٹوٹنے کا حکم نہیں لگایا جا سکتا لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ جب تک مندرجہ ذیل امور کی تحقیق نہ ہو اس وقت تک بےدھڑک شیعوں کی نماز جنازہ میں شرکت کر لی جائے، کیونکہ ایسا کرنا اپنے ایمان کو خطرے میں ڈالنے کی بات ہے، جو کہ ناجائز ہے۔
قابل تحقیق امور یہ ہیں:
(۱)جس شیعہ کانمازجنازہ پڑھا گیااس کوشیعوں کے کفریہ عقائد کا علم تھا۔(۲)یہ خود بھی کفریہ عقائد کا حامل تھا(۳)جن سنی العقیدہ لوگوں نے اس کانمازجنازہ پڑھا ان کو بھی معلوم تھا کہ اس فوت ہونے والے شیعہ کے عقائد کفریہ تھے۔(۴)اس کےباوجود یہ اسے مسلمان سمجھ کراس کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے تھےاورشریک ہونے کی کوئی ایسی مجبوری نہ تھی جو شرعا قابل اعتبار ہو۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved