• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شیعوں سے متعلق

استفتاء

شیعہ کے عقائد کے متعلق ہم پڑھ بھی چکے ہیں اور علماء سے سنتے بھی آئے ہیں کہ وہ اسلام کے بنیادی عقائد کو تسلیم نہیں کرتے اور تحریف قران کے قائل ہیں یا عقیدہ امامت، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق ان کے عقائد درست نہیں وغیرہ وغیرہ۔ جس کی وجہ سے اہلسنت کے نزدیک وہ کافر ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ اہلسنت میں ہی کچھ علماء یا لوگ شیعہ حضرات کو کافر نہیں سمجھتے بلکہ اہلسنت اور اہل تشیع کو اسلام کے ہی دو گروہ یا فرقے گردانتے ہیں۔ اور کچھ اہلسنت حضرات اہل تشیع سے فتاویٰ یا رہنمائی بھی حاصل کرتے ہیں۔ جناب محترم مفتی صاحب آپ سے گذارش ہے کہ اس کے متعلق ہماری رہنمائی فرمائیں نیز یہ بھی واضح کریں کہ کیا اہل سنت کے لیے شیعہ حضرات سے فتویٰ لینا جائز ہے؟ اور کیا شیعہ مسلمان ہیں؟ اور ان سے تعلق کس طرح کا ہونا چاہیے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اہل سنت اور شیعوں میں فرق تو یقیناً ہے۔ ہم اہل سنت کے نزدیک احکام کے اصول چار ہیں: قران، سنت، اجماع اور قیاس۔ سنت میں ہم حدیث کی ان کتابوں پر انحصار کرتے ہیں جو اہل سنت کی تالیف کردہ ہیں جبکہ شیعہ اپنے علماء کی ترتیب دی ہوئی کتابوں پر انحصار کرتے ہیں۔ اجماع کے لیے ہم اہل سنت کے اجماع کو کافی سمجھتے ہیں۔ قران پاک کے احکام کو سمجھنا اس کی تفسیر اور حدیث پر موقوف ہے۔

ان اختلافات کے ہوتے ہوئے کسی اہل سنت کے لیے یہ کیونکر ممکن ہے کہ وہ اہل تشیع سے فتویٰ لے۔ جو لینا ہے وہ پہلے ان اختلافات کو کیسے دور کرے گا؟  آپ نے ایم اے اسلامیات کیا ہوا ہے اور آپ خود شیعہ حضرات کے عقائد کا مطالعہ کرچکے ہیں۔ اس کے بعد تو پوچھنے کو کچھ نہیں رہ جاتا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved