• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سلسلہ قادریہ پڑھنا کیسا ہے؟

استفتاء

ہمارے علاقے میں مسجد کا اسپیکر کھول کر اس پر سلسلہ قادریہ  پڑھا جاتا ہے جو کہ آپ کو ارسال ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ سلسلہ قادریہ پڑھنا کیسا ہے؟

سلسلہ قادریہ کے الفاظ درج ذیل ہیں:

استغفر الله العظيم الذى لا اله الا هو الحى القيوم وأتوب اليه۔

الصلوة والسلام عليك يا رسول الله

الصلوة والسلام عليك يا حبيب الله

الصلوة والسلام عليك يا خليفة الله

  الصلوة والسلام عليك يا جد الحسن والحسين     

الصلوة والسلام عليك يا محبوب رب العالمين

الصلوة والسلام عليك يا رحمة للعالمين

اللهم استرنى بسترك الجميل

اللهم استرنا بسترك الجميل

درود پاك (500 مرتبہ)

اللهم ربنا آمين. يا رب العالمين

شجره مبارکہ  سلسلہ قادریہ شریف

ألا إن أولياء الله ‌لا ‌خوف ‌عليهم ولا هم يحزنون الذين آمنوا وكانوا يتقون لهم البشرى فى الحيوة الدينا وفى الآخرة لاتبديل لكلمات الله ذلك هو الفوز العظيم

۱۔ثنا تالدہ لائقہ پہ خہ شان اللہ………………..                                 ثنالہ ہر حامدہ  پہ ہر آ ن اللہ

ثنا آ پ کے لائق ہے بڑی شان  ،ہر حمد کرنے والے کی طرف سے ہر گھڑی میں۔

۲۔ بیا پہ مقصود پہ پاک حبیب باندے درود ہر دم………                                ہم پہ آ ل وپہ اصحابوبے پایان اللہ

پھر مقصود پاک (محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم) اور انکی آ ل واصحاب پر درود سلام ہو اللہ کی طرف سے ۔

۳۔   بیاپہ خاطرذ حضرت محمد طلحہ یسین لولاک           …………..مونگ وزوال د ایمان کبرے پہ امان اللہ

پھر آ پ علیہ السلام کی خاطراے اللہ ہمیں ایمان کے زوال سے امن میں رکھ۔

۴۔پس کہ دے نہ قا دریہ سلسلہ وایم…………..                          پہ حرمتے د سلسلے مونگ جنت تہ کبرے روان

اسکے بعد سلسلہ قادریہ کی حرمت (قدر ومنزلت) کیوجہ سے ہمیں جنت کے راستے پر چلا۔

۵۔بیاپہ خاطر د شیر خدا حضرت علی کرم اللہ وجہہ

پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے واسطے (سے ہمیں جنت کے راستے پر چلا)

۶۔بیاپہ خاطر د حضرت حسن بصری وشیخ حبیب صاحب…….      پہ دیدن دمو نگ ئے پرانزے چشمان

پھر حسن بصری اور شیخ حبیب کے دیدار سے ہماری آ نکھیں روشن کردے ۔

۷۔بیاپہ خاطر د شیخ داؤد طائی وشیخ معروف کرخی  صاحب       ……..ٹول مو نگ کبری ددے ولیا نونہ قربان

پھر داؤد طائی اور معروف کرخی رحمتہ اللہ کے(دیدار سے ہماری آ نکھیں روشن کردے) اور ہمیں ان اولیاء پر قربان کردے۔

۸۔ بیاپہ خاطرد حضرت وجنید بغدادی صاحب                  …………مونگ نہ داکرے عشق د جنت د گلستانِ

اور ہمیں جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے واسطے سے جنت کے باغوں کا عشق عطا فرمادے

9 بیاپہ خاطرد شیخ ابو بکر صدیق ،شبلی وحضرت عبد الواحد……………        پاتہ نہ کبری مونگ نہ دوی لدخہ فیضانِ

اور حضرت ابوبکر صدیق، شبلی عبد الواحد رحمہ اللہ علیہ کے واسطے ہمیں ان بزرگوں کے فیضانِ سے محروم نہ فرما۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ سلسلہ قادریہ پڑھنا درست نہیں۔

توجیہ: مذکورہ سلسلہ قادریہ میں درج ذیل صلوٰۃ وسلام بھی شامل ہے جوکہ  خطاب کے صیغوں پر مشتمل ہے:

الصلوة والسلام عليك يا رسول الله

الصلوة والسلام عليك يا حبيب الله

الصلوة والسلام عليك يا خليفة الله

لصلوة والسلام عليك يا جد الحسن والحسين

اور خطاب یعنی حاضر کے  صیغوں پر مشتمل صلوٰۃ وسلام  اگر روضہ مبارک  پرپڑھا جائے  تو چونکہ اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بذات خود سنتے ہیں اس لئے خطاب یعنی حاضرکے صیغے وہاں  استعمال کیے جاسکتے ہیں جبکہ روضہ مبارک کے علاوہ جب درود شریف پڑھا جائے تو اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم براہ راست خود نہیں سنتے بلکہ فرشتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچا دیتے ہیں اس لئے روضۂ مبارک کے علاوہ میں  خطاب یعنی حاضر کے صیغے استعمال کرنا جائز نہیں۔

مرقاۃ المفاتیح(2/749) میں ہے:

(وعن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ومن صلى علي عند قبري سمعته» ) : أي [سمعا] حقيقيا بلا واسطة(” ومن صلى علي نائيا ") ، أي: من بعيد كما في رواية: أي بعيدا عن قبري (” أبلغته "(

فتاویٰ محمودیہ (3/113) میں ہے:

سوال [۸۳۷] : جو طریقہ درودوسلام کا ” در و داکبر، دعائے گنج العرش وغیرہ میں مذکور ہے جیسے "الصلوة والسلام عليك يا رسول الله اس طریقہ خاص کا ثبوت قرآن مجید احادیث نبویہ علی صاحبها ألف ألف تحية و السلام ، تعامل صحابہ سے ہے یا نہ؟ اور طریقہ درود وسلام جو خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کیا ہے؟ اور دیار ہند یا دیگر ممالک میں اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھے کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم خود میر اسلام سن رہے ہیں اور طریقہ مذکورہ استعمال کرے تو آیا وہ اس عقیدہ وخیال میں حق بجانب ہے یا ممنوع شرعی لازم آتا ہے اور مطابق عقیدہ اہل سنت و الجماعت ” یا رسول الله ، يا نبي الله السلام عليك”  کا استعمال کہاں تک درست ہے؟

جواب: دوم یہ کہ جو شخص حضور پرنور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روضہ مبارک کے قریب سے درود شریف پڑھتا ہے تو آپ اس کو سنتے ہیں چوں کہ آپ کو قبر میں حیات برزخی حاصل ہے ۔ سوم یہ کہ جو شخص دور سے پڑھتا ہے تو وہ آپ کو بذریعہ ملائکہ سیاحین پہو نچایا جاتا ہے ( خود نہیں سنتے كما هو الظاهر من التقابل) پس دور سے "الصلوة و السلام عليك يا رسول اللہ” اگر اس نیت اور اعتقاد سے کہتا ہے کہ ملائکہ اس صلوۃ و سلام کو حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے پاس پہنچاتے ہیں تو درست ہے جیسا کہ کوئی شخص کسی کو خط لکھتا ہے اور اس میں صیغہ خطاب استعمال کرتے ہیں اور جانتا ہے کہ مکتوب الیہ کےپاس میرا خط بذریعہ ڈاک پہنچے گا تو درست ہے۔ اور اگر اس نیت اور اعتقاد سے کہتا ہے کہ آں حضرت صلی اللہ تعالی علیہ وسلم خود بلا توسط اس کو سنتے ہیں اور ہر جگہ حاضر و ناظر ہیں تو یہ اعتقاد احادیث اور شریعت کے خلاف ہے، ہر جگہ اللہ تعالی کے سوا کوئی حاضر و ناظر نہیں، اس اعتقاد سے تو بہ فرض ہے کیوں کہ یہ عقیدہ شرک ہے ۔ عوام چونکہ اس فرق کو نہیں سمجھتے اس لئے ان کو ایسے مواقع پر صیغہ خطاب استعمال کرنے سے روکنا چاہیے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved