• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ٹخنوں سے نیچے شلوار لٹکانے سے متعلق ایک حدیث کا ثبوت

استفتاء

جناب ایسی کوئی حدیث ہےکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جس نے شلوار ٹخنوں سے نیچے لٹکائی اللہ پاک اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا؟۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ روایت حدیث کی کتا بوں میں موجود ہے ،جس کے الفاظ درج ذیل ہیں:

حدثنا ‌موسى بن إسماعيل، ثنا ‌أبان، ثنا ‌يحيى ، عن ‌أبي جعفر ، عن ‌عطاء بن يسار ، عن ‌أبي هريرة قال: «بينما رجل يصلي مسبلا إزاره إذ قال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: اذهب فتوضأ، فذهب فتوضأ، ثم جاء ثم قال: اذهب فتوضأ، فذهب فتوضأ، ثم جاء فقال له رجل: يا رسول الله، ما لك أمرته أن يتوضأ ثم سكت عنه؟ قال: إنه كان يصلي وهو مسبل إزاره، وإن الله جل ذكره لا يقبل ‌صلاة ‌رجل ‌مسبل إزاره»]سنن ابی داؤد،رقم الحدیث:638[

ترجمہ:حضرت ابوہریرہ ؓفرماتے  ہیں کہ ایک شخص اپنا تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکائے نماز پڑھ رہا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا:  ’’جاؤ  وضو کر کے آؤ‘‘وہ گیا اور وضو کر کے دوبارہ آیا، پھر آپ نے فرمایا: ’’جاؤ اور وضو کر کے آؤ‘‘وہ گیا اور وضو کر کے دوبارہ آیا ،تو ایک شخص نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! آپ اس کو وضو کا حکم دیتے ہیں پھر خاموش ہو جاتےہیں آخر کیا بات ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: وہ’’تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا، اور اللہ ایسے شخص کی نماز قبول نہیں فرماتا جو اپنا تہبند ٹخنے سےنیچے لٹکائے ہو‘‘۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved