• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ

استفتاء

میں پیر کی شام کو بیوی کو منانے کے لیے گیاان کے گھر،  میں نے اس کی بہت منتیں کی، ہاتھ جوڑے کہ مہربانی میرے ساتھ گھر چلو، اس نے کہا کہ میں نے آپ کے ساتھ بالکل نہیں جانا، مجھے آپ چھوڑ دو، میں آپ کے گھر نہیں رہنا چاہتی۔ میں نے نہایت زیادہ منانے کی کوشش کی، وہ نہ مانی۔ دوسرے دن منگل کی صبح میں نے پھر منت وغیرہ کی اور وہ نہ مانی اور میں نے بہت زیادہ غصے میں آ کے تین دفعہ "اللہ  کے حکم سے میں نے تمہیں طلاق دی، اللہ کے حکم سے میں نے تمہیں طلاق دی، اللہ کے حکم سے میں نے تمہیں طلاق دی”۔ اور میں نے فوری طور پر اللہ پاک کی ذات سے معافی مانگی کہ میں نے جو غلطی کی اس کو معاف کر دے، اور پھر میں وہاں سے آ گیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں ہو گئیں ہیں جن کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے۔ اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ صلح ہو سکتی ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved