• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاقِ ثلاثہ

استفتاء

ہم میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوا تو بیوی نے غصے میں آ کر کہا کہ اگر آپ مجھ سے خوش نہیں ہیں تو مجھے چھوڑ دیں، تو جواب میں شوہر بھی غصے میں آ کر بولا "طلاق، طلاق، طلاق، طلاق، طلاق، طلاق”، مطلب یہ کہ 6 مرتبہ بولا۔ تو کیا طلاق ہو گئی یا نہیں؟ ایک ہوئی کہ تینوں؟ کیا رجوع کی کوئی گنجائش ہے یا نہیں؟ جبکہ اب میاں بیوی دوبارہ سے ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے بیوی ہمیشہ کے لیے حرام ہو گئی اور اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔

قوله: (لتركه الإضافة) أي المعنوية فإنها الشرط و الخطاب من الإضافة المعنوية و كذا الإشارة نحو هذه طالق و كذا نحو امرأتي طالق و زينب طالق. (رد المحتار: 4/ 444) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved