• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

طالب علم کا ہاسٹل میں کسی کو ٹھہرانا

  • فتوی نمبر: 1-91
  • تاریخ: 21 مئی 2024

استفتاء

گزارش ہے کہ انجینئرنگ یونیور سٹی لاہور میں ایک اقامتی ادارہ ہے جس میں طلبہ کی رہائش کیلئے رہائش گاہیں (ہاسٹل)بنے ہوئے ہیں ان میں قیام کیلئے یونیورسٹی کی انتظامیہ نے کچھ قوانین و ضوابط بنائے ہیں جن کی پابندی کااقرارو عہد ہر اس طالبعلم سے تحریری طور پر لیا جاتا ہے جو کہ ہاسٹل میں رہائش رکھنا چاہتا ہو ۔انتظامیہ اس طالبعلم سے ہاسٹل کے پانی و بجلی وغیرہ کے استعمال کا خرچ بصورت فیس وصول کرتی ہے اور اس فیس سے ہاسٹل کے پانی و بجلی و دیگر اخراجات کی ادائیگی کرتی ہے ان ہاسٹل کے کمروں میں انتظامیہ کی طرف سے صرف طلبہ کو رہنے کی اجازت ہے انکے علاوہ دیگر افراد کو طلبہ کے ساتھ ٹھہرنے کی ہر گز اجازت نہیں البتہ اگر کوئی طالبعلم اپنے کسی مہمان کو اشد ضرورت کی وجہ سے ٹھہرانا چاہے تو اس کیلئے اسے انتظامیہ سے اجازت لینی پڑتی ہے جس کی میعاد ایک یا دو یوم ہے اس سے ذیادہ ٹھہرانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔عرض ہے کہ شریعت کی روشنی میں مندرجہ بالا امور کو سامنے رکھتے ہوئے ان سوالات کے جوابات عنائت فرمائیں:۔

1 ۔کیا کسی طالب علم کا اپنے کمرے میں کسی فرد کو بلا اجازت یا اجازت سے ذیادہ میعاد کیلئے ٹھہرانا جائز ہے ؟

2۔ کیا اس طالب علم کا یہ فعل بد عہدی ،خیانت اور وعدہ خلافی کے زمرے میں آئے گا ؟

3۔ طالب علم کے ساتھ ٹھہر نے والا فرد ،قیام کے دوران ہاسٹل کا پانی و بجلی وغیرہ استعمال کرتا ہے تو اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہو گی طالبعلم پر یا ٹھہرنے والے فرد پر ؟

4۔ ٹھہرنے والے فرد نے اپنے قیام کے دوران جو پانی و بجلی استعمال کی ہے اسکی قیمت (جو قیام کے حساب سے جتنی بھی بنتی ہو) ٹھہرانے والے طالب علم کو یو نیور سٹی کی انتظامیہ کو ادا کرنی چاہیے یا نہیں ؟

5۔ نیز کیا شریعت میں اس کی بھی گنجائش ہے کہ ٹھہرنے والا فرد اس کی قیمت براہ راست یونیور سٹی کی انتظامیہ کو ادا کر دے ؟

6۔ اگر ٹھہرانے والے طالبعلم اور ٹھہرنے والے فرد کیلئے اس پانی و بجلی کی قیمت انتظامیہ کو ادا کرنے کی کوئی عملی شکل موجود نہ ہو تو شریعت میں اس کا متبادل حل کیا ہو گا تا کہ دونوں سے اس کا بوجھ اتر جائے اور آخرت میں پکڑ سے بچ جا ئیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(۱)جائز نہیں(۲)جی ہاں وعدہ خلافی کے زمرے میں آئے گا(۳)دونوں پر عائد ہو گی لیکن کسی ایک سے خرچہ وصول کیا جا سکتا ہے دونوں سے نہیں۔

(۴) بلا اجازت قیام کے دوران جو پانی بجلی گیس وغیرہ استعمال کی ہے اسکی قیمت اور رہائش کی قیمت یونیورسٹی کی انتظامیہ کو ادا کرنا ضروری ہے۔

(۵) نیز ٹھہرانے والا فرد اس کی قیمت براہ راست یونیورسٹی کی انتظامیہ کو بھی ادا کر سکتا ہے۔

(۶) اگر پانی بجلی وغیرہ کی قیمت انتظامیہ کو ادا کرنے کی کوئی عملی شکل نہ ہو تو ہاسٹل کی مسجد کے چندہ میں دیدیں اگر یہ صورت بھی نہ ہو تو غریبوں پر صدقہ کر دیں                            فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved