• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تشہد میں شامل ہونا

  • فتوی نمبر: 6-118
  • تاریخ: 28 مئی 2013

استفتاء

بعض احباب سے سنا ہے کہ جب امام دوسری رکعت کے رکوع کے بعد یعنی رکوع کر چکا ہو تو اب وہ جماعت میں شامل نہیں ہو سکتا۔ یہ ارشاد فرمائیں کہ مقتدی بعد رکوع تشہد وغیرہ میں بھی نماز عید میں شامل ہو سکتا ہے۔ اس وقت نماز کی تکمیل کی کیا صورت ہو؟ تفصیل سے ارشاد فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شامل ہو سکتا ہے امام کے سلام پھیرنے کے بعد پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے تکبیریں کہے اور دوسری رکعت میں قراءت کے بعد کہے۔

إذا أدرك الإمام بعد ما تشهد الإمام قبل أن يسلم … يقوم و يقضي صلاة العيد … هذا بلا خلاف. (هندية: 1/ 151)

إذا أدركه بعد ما تشهد الإمام قبل أن يسلم … يقوم و يقضي صلاة العيد بالإجماع. (تاتار خانية: 2/ 75)

قال الإمام شيخ خواهر زاده: يقوم و يكبر ثلاث تكبيرات ثم يقرأ. (تاتار خانية: 2/ 77)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved